کویت میں کورونا کیسز کی یومیہ تعداد 4000 سے بڑھنے پر پابندیوں میں مزید سختی

حکومت نے تمام سرکاری اور نجی اداروں میں ملازمین کی تعداد نصف کرنے کے احکامات جاری کردیے‘ ملک میں کرفیو اور لاک ڈاؤن یا پروازوں کی معطلی کی خبروں کی تردید کردی گئی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 12 جنوری 2022 13:22

کویت میں کورونا کیسز کی یومیہ تعداد 4000 سے بڑھنے پر پابندیوں میں مزید سختی
کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 جنوری 2022ء )  خلیجی ملک کویت میں کورونا مریضوں کی یومیہ تعداد 4000 سے بڑھنے پر پابندیوں میں مزید سختی کردی گئی۔ اردو نیوز نے سبق ویب سائٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ کویتی حکومت کی جانب سے ملک میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے باعث حفاظتی تدابیر سخت کرنے کا فیصلہ کیا  گیا ہے اور تمام سرکاری و نجی اداروں میں ملازمین کی تعداد نصف کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ، اس سلسلے میں کویت کی کابینہ نے کہا ہے کہ تمام سرکاری دفاتر میں ڈیوٹی پر موجود ملازمین کی تعداد کل تعداد کے 50 فیصد ہوگی ، ہر ادارہ اپنی سہولت کو دیکھ کر ملازمین کے اوقات کار کا تعین کرے گا تاہم اس دوران کسی بھی وقت ملازمین کی کل تعداد 50 فیصد سے زیادہ نہ ہو جب کہ نجی شعبے بھی اپنی سہولت اور کام کی نوعیت کے مطابق ڈیوٹی پر موجود ملازمین کی تعداد کو آدھا یا اس سے بھی کم سے کم کریں گے ، حکومتی فیصلے پر عملدر آمد بدھ 12 جنوری سے ہوگا اور اس پر تاحکم ثانی عمل کیا جاتا رہے گا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ حکومتی فیصلے میں سکولوں اور نرسری ہومز سے بھی کہا گیا ہے کہ ان اداروں کے تمام ملازمین کورونا ویکسین کی تمام خوراکیں مکمل کرلیں ، سکولوں اور نرسری ہوم میں سماجی فاصلہ ، ماسک اور سینیٹائزنگ کا خصوصی خیال رکھا جائے ، تمام سرکاری اور نجی دفاتر میں کانفرنس اور اجتماعات آن لائن ہوں گے جب کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں گنجائش کے اعتبار سے صرف 50 فیصد سواریوں کو بٹھایا جائے گا ، کھیل کے میدانوں میں آنے والے شائقین کورونا ویکسین کی تمام خوراکیں مکمل کروائیں۔

اس ضمن مین کویتی حکومت کے ترجمان طارق المزرم نے کہا ہے کہ حکومت نے حفاظتی تدابیر سخت کرنے کا فیصلہ عوام کی سلامتی کے لیے کیا ہے ، ملک میں کرفیو اور لاک ڈاؤن یا پروازوں کی معطلی کا کوئی ارادہ نہیں ہے ، اس بارے میں سوشل میڈیا پر جو کچھ بھی کہا جا رہا ہے ، یہ محض افواہ ہے جس میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں