کویت میں خواتین کا ’یوگا‘ کے لیے جانا خطرناک قرار دیا جانے لگا

حکومت خواتین کے یوگا کے سفر کو روک دے کیوں کہ یہ "خطرناک" ہے اور ملک کے قدامت پسند معاشرے کے لیے خطرہ ہے۔ کویتی رکن پارلیمنٹ کا مطالبہ

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 4 فروری 2022 14:56

کویت میں خواتین کا ’یوگا‘ کے لیے جانا خطرناک قرار دیا جانے لگا
کویت سٹی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - 04 فروری 2022ء ) کویت میں صرف خواتین کے یوگا کے سفر کو رکن پارلیمنٹ نے معاشرے کے لیے 'خطرہ' قرار دے دیا ، رکن پارلیمنٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت خواتین کے یوگا کے سفر کو روک دے کیونکہ یہ "خطرناک" ہے اور ملک کے قدامت پسند معاشرے کے لیے خطرہ ہے ۔ برطانوی ادارے ’انڈیپنڈنٹ‘ کے مطابق مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ قانون ساز حمدان العجمی نے یوگا کے سفر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ میں اسے ایک خطرناک معاملہ اور ہمارے قدامت پسند معاشرے پر ثقافتی مداخلت سمجھتا ہوں ، انہوں نے وزیر داخلہ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا اطلاعات ہیں کہ ایک عراقی شخص نے صحرا کے بیچوں بیچ لڑکیوں کے لیے صرف 25 دینار میں یوگا ٹرپ کا اہتمام کیا؟ یہ خطرناک ہے اور ہم وزیر داخلہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ان طریقوں کو روکنے کے لیے تیزی سے قدم اٹھائیں جو ہمارے قدامت پسند معاشرے کے لیے اجنبی ہیں اور لائسنس دینے والوں کو فوری طور پر جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

(جاری ہے)

العجمی کے اعتراضات کے جواب میں کویتی پروگریسوو موومنٹ نے ایک بیان جاری کیا جس میں ذاتی آزادیوں کو محدود کرنے کے خالصانہ دعووں کو مسترد کر دیا ، انہوں نے کہا کہ ہم کویتی معاشرے کے شہریوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حقیقت کا مقابلہ کریں جو کویت میں ریاست ، معاشرے اور افراد پر مسلط کیا جا رہا ہے ۔ واضح رہے کہ مسٹر حمدان العجمی نے اکثر ایسی سرگرمیوں کے خلاف خبردار کیا ہے جو ان کے خیال میں کویتی معاشرے کے قدامت پسند اصولوں کے خلاف ہیں ، 1 فروری کو انہوں نے حکومت کو کویت میں کنسرٹس منعقد کرنے کی اجازت دینے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاشرے کے لیے تباہ کن ہیں اور ہمارے بچوں کو کرپٹ کر رہے ہیں۔

علاوہ ازیں انہوں نے کویتی فوج میں خواتین کے بھرتی ہونے کے امکان پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ملک میں ہم جنس پرستی کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے ، حمدان العجمی نے ایسے اپارٹمنٹس پر چھاپے مارنے کی تجویز دی ہے جو ہم جنس پرستوں کو پناہ دیتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :

کویت سٹی میں شائع ہونے والی مزید خبریں