اومان میں ٹیچرز کی جانب سے ٹیوشن پڑھانے پر پابندی عائد کر دی گئی

حکمنامے کی خلاف ورزی کرنے والے اساتذہ کو نوکری سے فارغ کر دیا جائے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 7 ستمبر 2018 11:57

اومان میں ٹیچرز کی جانب سے ٹیوشن پڑھانے پر پابندی عائد کر دی گئی
مسقط(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 ستمبر 2018) اومان میں حکومت نے خبردار کیا ہے کہ سکولوں کے ٹیچرز کی جانب سے بچوں کو پرائیویٹ طور پر ٹیوشن پڑھانا نامناسب اور قانون کے خلاف عمل ہے‘ اگر کوئی شخص ایسا کرتا پایا گیا تو اُس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ مشیر تعلیم ایم پی وِنوبا نے کہا کہ پرائیویٹ ٹیوشن اومان میں قطعی طور پر ممنوع ہے۔ انہوں نے تمام سکولوں کے پرنسپلز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے تعلیمی اداروں میں ایسے ٹیچرز کے خلاف سخت کارروائی کریں جو بچوں کو نجی طور پر پڑھاتے ہیں۔

کنڈر گارٹن سے لے کر بارھویں جماعت تک کے تمام ٹیچرز پر اس پابندی کا اطلاق ہوتا ہے۔ حتیٰ کہ سکول ٹیچرز کی جانب سے فزیکل ایجوکیشن‘ فائن آرٹس‘ ڈانس اور میوزک کی پرائیویٹ کلاسز لینا بھی منع ہے۔

(جاری ہے)

پرائیویٹ ٹیوشن کی کسی بھی سطح پر اومانی مملکت میں اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وِنوبا نے پرنسپل صاحبان کو تاکید کی کہ اگر کسی بچے کے والدین اُنہیں آ کر رپورٹ کریں کہ ٹیچر کی جانب سے بچے کو پرائیویٹ ٹیوشن کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے تو وہ فوری طور پر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کریں۔

اومانی قوانین کی رُو سے گھروں پر ٹیوشن سنٹرز کا قیام غیر قانونی ہے‘ دُوسرے اس سے بچے کے تحفظ کو بھی خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ کسی ادارے کے ٹیچر کو اخلاقی طور پر یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے سکول کے کسی بچے کو ٹیوشن پڑھائے کیونکہ اس سے دُوسرے بچوں کی حق تلفی ہوتی ہے نیز یہ بھی پتا چلتا ہے کہ ٹیچر اپنے سکول میں پڑھائی کا عمل ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے رہا تبھی اُس کے سٹوڈنٹس کو ٹیوشن کی ضرورت پیش آ رہی ہے۔

اس طرح کا طرزِ عمل اپنے پیشے سے بد دیانتی کے مترادف ہے۔ اس کے علاوہ سنٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے قاعدہ نمبر 39 کے تحت سیکنڈری سکول کا ملازم کوئی بھی ٹیچر پرائیویٹ ٹیوشن لینے کا مجاز نہیں ہے ۔ کوئی شخص ایسی حرکت کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی حتیٰ کہ اس معاملے میں اُسے نوکری سے برخاست بھی کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

میں شائع ہونے والی مزید خبریں