مسقط:بنگلہ دیشی ملازمین اومان والوں کی پہلی ترجیح بن گئے

پاکستانی ملازمین کی تعداد میں کمی واقع ہونے لگی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 1 اگست 2018 14:37

مسقط:بنگلہ دیشی ملازمین اومان والوں کی پہلی ترجیح بن گئے
مسقط (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1 اگست 2018) گزشتہ دو سالوں کے دوران اومان میں مقیم غیر ملکیوں میں بنگلہ دیشی پہلے نمبر پر براجمان ہیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق مئی 2018ء میں اومان میں موجود بنگلہ دیشیوں کی تعداد682,702 نوٹ کی گئی جبکہ گزشتہ برس اپریل 2017ء میں یہ تعداد 680,242 تھی اس طرح اُن کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ بھارتی ملازمین دُوسرے نمبر پر ہیں جن کی تعداد اپریل 2017ء میں 682,702 تھی جبکہ اب یہ سمٹ کر 674,758 پر محدود ہو گئی ہے۔

دو سال پہلے تک اومان میں سب سے بڑی غیر مُلکی ورک فورس بھارتیوں کی تھی ۔ مگر اب بنگلہ دیشی اُن پر حاوی ہو گئے ہیں۔ لیبر مارکیٹ کے ایک ماہر ناصر ال بلوشی کا کہنا ہے ’’بنگلہ دیشی دُوسری قومیتوں کے مقابلے میں کم تر تنخواہ پر کام کرنے پر راضی ہیں‘ جس کے باعث کمپنیوں کی جانب سے اُن کی بھرتی کی جا رہی ہے تاکہ کمپنیاں اپنے اخراجات میں کمی لا سکیں۔

(جاری ہے)

تیل کی قیمتوں میں کمی کے باعث مُلکی معیشت ویسے ہی بحران کا شکار ہے۔ اپریل 2017ء کے دوران پاکستانی ملازمین کی گنتی 229,378 تھی جو اَب کم ہو کر 227,079 رہ گئی ہے۔ تاہم فلپائنی ملازمین کی گنتی میں اضافہ ہوا ہے جن کی گنتی اپریل 2017ء کے اعداد و شمار کے مطابق 46,106 تھی جو اَب 46,458 پر پہنچ چکی ہے۔ اومانی مملکت میں اس وقت غیر مُلکیوں کی گنتی اٹھارہ لاکھ تیس ہزار تین سو چورانوے ہے جبکہ گزشتہ برس ان کی تعداد اٹھارہ لاکھ چھتیس ہزار پانچ سو اُنہتر ریکارڈ کی گئی تھی۔

البلوشی کے مطابق ماہانہ 70 سے 120 اومانی ریال کماتے ہیں‘ اس کے مقابلے میں دُوسرے ممالک کے لوگوں کی ماہانہ آمدنی نسبتاً زیادہ ہے۔ اس وقت اومان کی آبادی تقریباً چھیالیس لاکھ کے قریب ہے۔ جن میں اومانیوں کی گنتی 26 لاکھ کے قریب ہے جو مُلک کی کُل آبادی کا 56.3 فیصد ہیں ۔ اس کے مقابلے میں غیر مُلکیوں کی گنتی 20لاکھ کے قریب ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران غیر مُلکی ملازمین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں