عمان نے مختلف مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیئے

آدھ ، 1، 5، 10 اور 20 ریال کے نئے نوٹ آج سے مارکیٹ میں فراہم کر دیئے جائیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 11 جنوری 2021 16:32

عمان نے مختلف مالیت کے نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیئے
مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 جنوری2021ء) خلیجی ریاست عمان نے نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیے ہیں۔ عمانی میڈیا کے مطابق عمان کے مرکزی بینک نے سو بیسہ ، آدھ ریال، 1 ریال، 5 ریال، 10ریال اور 20 ریال کے نئے کرنسی نوٹ جاری کر دیئے ہیں۔ بینک حکام کا کہنا ہے کہ جاری کیے گئے کرنسی نوٹس کی ترسیل کا سلسلہ آج 11جنوری سے ہی شروع ہو جائے گا اور اگلے ایک دو روزمیں عوام کی پہنچ میں ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی عمانی سلطنت کی جانب سے متعدد کرنسی نوٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔ گزشتہ سال جولائی میں بھی عمان کی جانب سے 50 ریال کا نیا نوٹ خصوصی طور پر سلطنت کی سالگرہ کے موقع پر جاری کیا گیا تھا۔ 50 ریال کا یہ نیا نوٹ چھٹے ایڈیشن کے تحت جاری کیا گیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ سال ماہ اگست میں عمانی سلطان کا عہدہ سنبھالنے والے سلطان ہیتم بن طارق کے نام سے نئے سکے بنا دیئے گئے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ نئے عمانی سلطان کے لیے 5، 10،25 اور 5 بیسہ کے کرنسی سکے بھی ڈھالے گئے تھے۔ سنٹر ل بینک آف اومان کے مطابق ان نئے سکوں کے ایک جانب سلطان ہیتم کا نام اور قومی نشان درج ہے جبکہ سکے کے دوسری جانب سکے کی مالیت اور اس کے اجرا ء کا اسلامی اور عیسوی سال درج ہے۔ نئے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق نے سلطنت کا انتظام سنبھالتے ہی چند اہم فیصلے لیے تھے جن کی بناء پر وہ دُنیا بھر کی توجہ کا مرکز بن گئے تھے۔

فروری 2020ء میں سلطان ہیثم نے حکم جاری کیا تھا کہ عمان کا قومی ترانہ بدل دیا جائے۔ موجودہ قومی ترانے میں عمان کے مرحوم سلطان قابوس بن سعید سے متعلق الفاظ شامل تھے، جنہیں سلطان ہیثم نے بدل کر ان کی جگہ اپنا نام شامل کرنے کا حکم دیا ۔انہوں نے جو دُوسرا حکم جاری کیا ہے وہ قومی پرچم کے ڈیزائن سے متعلق تھا جسے تبدیل کر دیا جائے گا۔ جبکہ تیسرا حکم اومان کے قومی نشان کی تبدیلی کے بارے میں تھا۔

سلطان ہیثم نے ایک اور حکم کے تحت اپنے پیشرو سلطان قابوس کی جانب سے اختیار کیے گئے القابات کو منسوخ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سلطان ھیثم بن طارق نے حکم نامے میں کہا تھا کہ وہ سابق حکمرانوں کے ساتھ استعمال ہونے والے تمام القابات منسوخ کر رہے ہیں۔ اس حکم نامے میں انہوں نے تاکید کی ہے کہ آئندہ سے انہیں کوئی ’السلطان المعظم‘ یا ’اعلیٰ حضرت‘ کہہ کر مخاطب نہیں کرے گا۔ مستقبل میں ہونے والی تمام سرکاری خط کتابت اور دیگر اہم سفارتی موقعوں اور بات چیت میں اُن کے لیے صرف ’سلطان اومان‘ کا نام ہی استعمال ہو گا۔ تحریر اور بات چیت میں صرف ’سلطان اومان‘ کا لفظ ہی برتا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں