عمان کی تاریخ میں پہلی بار ولی عہد کا تقرر کر دیا گیا

موجودہ فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق کے بیٹے ذی یزن بن ہیثم کو ولی عہد مقرر کر دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 13 جنوری 2021 11:19

عمان کی تاریخ میں پہلی بار ولی عہد کا تقرر کر دیا گیا
مسقط(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 جنوری2021ء) عمانی سلطنت کی تاریخ میں کبھی کسی فرمانروا نے اپنی زندگی میں ولی عہد کا تقرر نہیں کیا تھا۔ تاہم موجودہ فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق نے ولی عہدی سے متعلق ایک خصوصی قانون منظور کر نے کے بعد ایک اہم فیصلہ لے لیا ہے۔ اومانی میڈیا کے مطابق پہلی مرتبہ ولی عہد کا عہدہ متعارف کرانے کے بعد سلطان ہیثم بن طارق نے اپنے ولی عہد کا اعلان کر دیا ہے۔

انہوں نے اپنے سب سے بڑے بیٹے سید ذی یزن بن ہیثم بن آل سعید کو ولی عہد مقرر کر دیا ہے۔ 31 سالہ ذی یزن اگست 2020ء سے وزیر برائے کلچر، سپورٹس اور یوتھ تعینات ہیں۔ ان کے والد نے عمان کا تخت سنبھالتے ہی انہیں اس عہدے پر فائز کیا تھا۔ ذی یزن نے لندن میں عمانی ایمبیسی میں سیکنڈ سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ سپورٹس اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور سرگرمیوں میں خاصی دلچسپی رکھتے ہیں۔

ذی یزن 1990ء میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے برطانیہ کی مشہور آکسفورڈ یونیورسٹی سے پولیٹیکل سائنس میں بیچلر ڈگری حاصل کر چکی ہے۔ واضح رہے کہ دو روز قبل عمان کے سربراہ سلطان ہیثم بن طارق آل سعید نے ولی عہد مقرر کرنے سے متعلق نئے قانون کا اعلان کیا تھا۔اس کے علاوہ پارلیمنٹ کے کام کرنے کے طریقہ کار سے متعلق بھی نئے قانون کا اعلان ہو گیا ہے۔

نئے قانون کے تحت عمانی شہریوں کو مزید آزادیاں اور حقوق دیئے جائیں گے۔ عمان کی سرکار ی نیوز ایجنسی کے مطابق نئے قانون میں عمانی باشندوں کو مزید آزادیاں اور حقوق کی ضمانت دینے میں ریاست کے کردار پر زوردیا گیا ہے۔سلطان ہیثم نے ایک سال پہلے سابق سلطان قابوس بن سعید کی وفات کے بعد اقتدار سنبھالا تھا جنہوں نے پچاس سال تک عمان پر حکومت کی۔ مرحوم سلطان قابوس نے اپنی زندگی میں کسی اور کو اپنا ولی عہد کو نامزد نہیں کیا تھا ، بلکہ اپنے جانشین کا نام ایک بند لفافے میں تجویز کیا تھا۔جو ان کی وفات کے بعد کھولا گیا تھا۔ نئے قانون میں عدلیہ کی آزادی اور قانون کی حکمرانی کو سلطنت کے نظم و نسق کی بنیاد قرار دیا گیا ہے۔ 

مسقط میں شائع ہونے والی مزید خبریں