وزیراعظم 13 مارچ کو اوورسیز اور لیبر پالیسی کا اعلان کریں گے ، سید مخدوم طارق محمود الحسن ایڈووکیٹ

Zia Syed ضیا سید جمعہ 4 مارچ 2022 11:46

وزیراعظم 13 مارچ کو اوورسیز اور لیبر پالیسی کا اعلان کریں گے ، سید مخدوم طارق محمود الحسن ایڈووکیٹ
لزبن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4مارچ۔2022ء) وزیراعظم 13 مارچ کو اوورسیز اور لیبر پالیسی کا اعلان کریں گے ان خیالات کا اظہار وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی و ہیومن ڈویلپمینٹ سید مخدوم طارق محمود الحسن ایڈووکیٹ نے انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف پاکستانی جرنلسٹس IAPJ کے ویبنار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ پاکستانی تارکین وطن اور میڈیا کے نمائندوں پر مشتمل تمام ممالک میں ایڈوائزری بورڈ بنایا جائے گا تاکہ تارکین وطن کے مسائل کی بہتر طریقے سے جانچ پڑتال ہو اور بروقت انصاف فراہم کیا جائے.

(جاری ہے)

وفاقی حکومت رواں سال مختلف ممالک کے ساتھ دوہری شہریت کے جہاں معاہدے کرنے جا رہی ہے وہاں پر 20 سے زائد ممالک کو افرادی قوت کی فراہمی کے معاہدے بھی کیے جا رہے ہیں اور حکومت تعلیم یافتہ ہنر مند افراد کو ہی میرٹ کے بنیاد پر بیرون ممالک روز گار فراہم کرنے کے لیے دن رات کوشاں ہے. ضیاء سید کی جانب سے پاکستان میں 9 کروڑ محنت کش افراد کے لیے لیبر پالیسی، لیبر اینڈ ٹریڈ یونینز کے حقوق، سوشل سیکورٹی، ای او بی آئی، لیبر ڈیپارٹمنٹ کے بارے میں کیے گئے سوال پر وزیراعظم کے مشیر نے کہا کہ 13 مارچ کو اسلام آباد میں اوورسیز پاکستانی کنونشن سے وزیراعظم پاکستان عمران خان خطاب کریں گے جس میں نا صرف پاکستانی تارکین وطن کے لئے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے کیے جانے والے اب تک کے اقدامات پر پالیسی بیان دیں گے بلکہ تارکین وطن کے لئے حکومتی پالیسی کے ساتھ ساتھ لیبر پالیسی کے بارے میں بھی اعلان کر سکتے ہیں.

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ تارکین وطن وزیراعظم کی جانب سے بنائی گئی پورٹل پر جہاں مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں وہاں پر حکومت کو اداروں کی بہتری کے لیے تجاویز سے بھی دیں . پی ٹی آئی کی حکومت کی جانب سے تارکین وطن کے لیے جو اب تک پالیسی بنا کر عملی اقدامات کئے گئے ہیں وہ اپنی مثال آپ ہیں اور اس کی مثال نہیں ملتی، IAPJ کے صدر شاہد چوہان، چیئرمین وسیم چوہدری، سینئر نائب صدر خرم شہزاد ، جنرل سیکرٹری مہوش خان، احسان اللہ خان، مرزا جاوید اقبال، عظیم ڈار، عقیل قادر، وسیم بٹ، کرن خان اور دیگر نے پرتگال، اسپین، یونان، ناروے، ساوتھ افریقہ سمیت دیگر ممالک کے ساتھ دوہری شہریت، پی آئی فلائٹس، پی آئی اے ٹکٹ ریفنڈ، سفارتخانوں کی کارکردگی، تارکین وطن کے بچوں کے لیے دیار غیر میں تعلیمی سہولیات، گمشدہ پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے حصول میں مشکلات اور دیگر اہم درپیش مسائل پر بات چیت کی.

شرکاء نے مطالبہ کیا کہ دیار غیر میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ پاکستانی صحافیوں کے مسائل اور حقوق پر بھی غور کیا جائے. ویبنار سےوائس چیرمین اوورسیز پاکستانی کمیشن پنجاب ڈاکٹر شاہد محمود نے بھی اظہار خیال کیا اور سمندر پار پاکستانیوں کے متعلق حکومتی اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا.ان کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے دل کے قریب ہیں.

صوبائی اور وفاقی حکومت نے اوورسیز پالیسی مرتب کر لی ہے جس میں بیرون ممالک مقیم افراد کے پاکستان میں مسائل کو ون ونڈو اپریشن کے ذریعے حل کیا جائے گا. پالیسی دو ماہ کے بعد نافذ العمل ہوجائے گی. پنجاب اوورسیز کمیشن میں ابھی تک 30 ہزار بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں نے شکایات کا اندراج کروایا ہے جس میں 63 فیصد درخواستوں پر عملدرآمد کیا جاچکا ہے،ان کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانی صحافیوں کا کردار ہمیشہ نمایاں رہا ہے وفاق کی سطح پر ایک ایسا بورڈ تشکیل دیا جا رہا ہے جس میں اوورسیز پاکستانی صحافیوں کی خدمات کو حاصل کیا جائے گا تاکہ مسائل بہتر انداز میں سامنے آسکیں.

اوورسیز کمیشن پنجاب کے وائس چیئرمین ڈاکٹر شاہد محمود کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ویژن اور وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی ہدایت کے مطابق اوورسیز کمیشن پنجاب کا دفتر دن رات کام کر رہا ہے.

لزبن میں شائع ہونے والی مزید خبریں