صدر زرداری پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے(کل ) اپنا چھٹااورآخری ریکارڈساز خطاب کریں گے، نواز شریف اپنے عہد وزارت عظمیٰ کا ساتواں صدارتی خطاب سنیں گے ، صدر زرداری نواز شریف کے عہد وزارت عظمی کے چوتھے پارلیمنٹ سے خطاب کر نے والے صدرہوں گے ،صدارتی خطاب کی تیاریوں کیلئے پارلیمنٹ ہاؤس میں تمام دفاتر کھلے رہے ،سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات ، پارلیمنٹ کی طرف سے جاری دعوت نامہ رکھنے والے افراد کو ہی جانے کی اجازت ہو گی ،گاڑیاں سپریم کورٹ کی پارکنگ میں کھڑی کی جائیں گی، سکیورٹی کیلئے پولیس کے ہمراہ رینجرز اہلکار تعینات

اتوار 9 جون 2013 22:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔9جون۔ 2013ء) صدر آصف علی زرداری حکومت کی طرف سے (کل) پیر کو طلب کئے گئے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے چھٹا اورآخری ریکارڈساز خطاب کریں گے ،اس سے قبل کسی صدر مملکت کو 6 بار مسلسل پارلیمنٹ سے خطاب کا اعزاز حاصل نہیں ہوا۔ اس سے قبل بھی صدر نے پانچوں بار پارلیمنٹ سے انگریزی میں ہی خطاب کیا تھا۔

صدر مملکت روایتی طور پر پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے حکومت کی طرف سے اپنی پالیسیوں اور کارکردگی کے حوالے سے مہیا کردہ تقریر کرتے ہیں تاہم صدر مملکت حکومت کی طرف سے مہیا کردہ خطاب میں معمولی ردوبدل کر سکتے ہیں، نواز شریف اپنے عہد وزارت عظمیٰ کا ساتواں صدارتی خطاب سنیں گے ، صدر زرداری نواز شریف کے عہد وزارت عظمی کے چوتھے پارلیمنٹ سے خطاب کر نے والے صدرہوں گے،سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات ،ریڈ زون میں دفاتر میں جلدی چھٹی ہوگی ، پارلیمنٹ کی طرف سے جاری دعوت نامہ رکھنے والے افراد کو ہی جانے کی اجازت ہو گی ،گاڑیاں سپریم کورٹ کی پارکنگ میں کھڑی کی جائیں گی، سکیورٹی کیلئے پولیس کے ہمراہ رینجرز اہلکار تعینات۔

(جاری ہے)

ذمہ دار ذرائع کے مطابق ایوان صدر کو یقین ہے کہ صدر مملکت کو چھٹی بار پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے لیے (ن) لیگ کی حکومت کی طرف سے جو لکھی ہوئی تقریر دی جائے گی اس میں پیپلز پارٹی کے پانچ سالہ دور میں ہونے والی ریکارڈ کرپشن ،قومی اداروں کی تباہی، توانائی بحران میں سابق دور کی اہم شخصیات کے ملوث ہو نے اور بے ضابطگیوں سمیت دیگر معاملات کو کھل کر بیان کیا جائے گا، صدر زر داری پانچ سال تک پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاسوں سے خطاب کے دوران پیپلز پارٹی کی حکومت کے قصیدے پڑھتے رہے ہیں، یہ امر قابل ذکر ہے کہ نو منتخب اسمبلی کے پہلے اجلاس کے بعد صدر کے خطاب کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانا آئینی تقاضا ہے اور صدر کے خطاب کے ساتھ ہی نئے پارلیمانی سال کا آغاز ہوتا ہے۔

دریں اثناء صدر آصف علی زرداری کے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے (کل) پیر کو ہونے والے خطاب کی وجہ سے قومی اسمبلی اور سینٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کی ہفتہ وار تعطیلات منسوخ کردی گئیں تھیں،پارلیمنٹ ہاؤس کا تمام اسٹاف اتوار کواپنی ڈیوٹی پر حاضر رہا اور تمام دفاتر کھلے رہیں گے، صدر آصف علی زرداری نے حکومت کی طرف سے بلائے گئے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرنا ہے۔

پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آئینی تقاضا پورا کرنے کیلئے طلب کیا گیا ہے حکومت کی طرف سے خطاب کا ابتدائی مسودہ ایوان صدر بھیج دیا گیا ہے ۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے عملے نے سفارتکاروں سمیت دیگر مہمانوں کو کارڈز ارسال کر دئیے ہیں جبکہ اس کے علاوہ تمام تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی ہیں۔صدر غلام اسحق خان نے میاں نواز شریف کے وزارت عظمیٰ کے دور میں تین مرتبہ پارلیمنٹ سے خطاب کیاتھا ۔

یہ خطاب 8نومبر1990ء 19 دسمبر1991ء اور22دسمبر1992ء کو ہوئے تھے ۔ میاں نواز شریف کی وزارت عظمیٰ کے دوسرے دور میں 1997ء اور 1999ء میں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیاتھا اور اب صدر آصف علی زرداری چوتھے صدر ہوں گے جو نواز شریف کے عہد وزارت عظمیٰ میں پارلیمان سے خطاب کریں گے ۔ (کل) ایک نئی تاریخ اس پہلو سے رقم ہوگی کہ آصف علی زرداری مملکت کے پہلے صدر پاکستان ہوں گے جنہیں چھٹی بار پارلیمان سے خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہوگا اور یہ ان کے عہد صدارت کا سب سے بڑا واقعہ ہوگا ۔

ماضی میں پاکستان کی سیاسی تاریخ میں کبھی کسی صدر مملکت کو چھ مرتبہ پارلیمان سے خطاب کرنے کا اعزاز نہیں ملا ۔ جنرل ضیاء نے 23،مارچ1985ء ، 30دسمبر1985ء8جولائی1986ء، 9اپریل1987ء اور پھر7اپریل1987ء کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا ۔ یہ خطابات محمد خان جونیجو اور بے نظیر بھٹو شہید کے عہد میں ہوئے تھے ۔ ان کے بعد صدر غلام اسحق خان نے بے نظیر بھٹو کے دور میں 14دسمبر 1988ء اور پھر 2دسمبر1989ء کو پارلیمنٹ سے خطاب کیا ۔

بے نظیر حکومت کی برطرفی کے عبد جب میاں نواز شریف پہلی مرتبہ اقتدار مین آئے تو گلام اسحق خان کو ان کی اسمبلی میں بھی تین مرتبہ پارلیمنٹ سے خطاب کا موقع ملا تھا ۔ میاں نواز شریف کے دوسرے عہد میں دو صدور ، فاروق لغاری اور رفیق تارڑ کو پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کا موقع ملاتھا ۔ محمد نواز شریف صدر آصف علی زرداری کے عہدصدارت کے تیسرے وزیراعظم جو پارلیمنٹ میں صدارتی خطاب کے موقع پر موجود ہوں گے جبکہ ان کے 5سالہ عہد صدارت میں اب تک 4وزرائے اعظم آچکے ہیں ۔

ان میں سید یوسف رضاء گیلانی ، راجہ پرویز اشرف ، میرہزار خان کھوسو جو کہ نگران وزیراعظم تھے اور میاں محمد نواز شریف شامل ہیں۔صدر آصف علی زرداری کے خطاب کی تیاریاں مکمل ،سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات ،ریڈ زون میں دفاتر میں جلدی چھٹی جبکہ پارلیمنٹ کی طرف سے جاری دعوت نامہ رکھنے والے افراد کو ہی جانے کی اجازت ہو گی ،گاڑیاں سپریم کورٹ کی پارکنگ میں کھڑی کی جائیں گی، سکیورٹی کیلئے پولیس کے ہمراہ رینجرز اہلکار تعینات کئے گئے ہیں ۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے موقع پر پارلیمنٹ ہاوس کے اطراف میں سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے ۔پولیس کے ہمراہ رینجرز اہلکاروں کو تعینات کیا جا ئیگا ،ریڈ زون کو مکمل سیل کرتے ہوئے صرف ان گاڑیوں کو داخلے کی اجازت ہو گی جن کے پاس پارلیمنٹ ہاؤس کے مشترکہ اجلاس کے خصوصی دعوت ناے ہونگے۔

دوحہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں