قطر میں مزدوروں کی جانب سے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے

مزدروں نے قطری حکومت کو کورونا سے نمٹنے میں ناکامی کاذمہ دار ٹھہرا دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 21 مارچ 2020 11:52

قطر میں مزدوروں کی جانب سے حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے
دوحہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 مارچ 2020ء) خلیجی ریاست قطر میں کورونا وائر س کا سب سے بڑا نشانہ مزدور طبقہ بن رہا ہے۔ اس بات کا انکشاف انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے کیا گیا ہے۔ ایمنسٹی کی تازہ رپورٹ کے مطابق مملکت میں سینکڑوں مزدور کورونا وائرس کے باعث ہسپتال پہنچ چکے ہیں۔ تاہم انہیں علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔

جس کے باعث مزدوروں میں حکومت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ ایمنسٹی نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ قطری حکومت کی کورونا کی روک تھام کے حوالے سے موثر اقدامات نہ کرنے پر دارالحکومت دوحہ میں مزدوروں کے احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ العربیہ نیٹ نیوز کے مطابق رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دوحہ حکومت نے ملک میں کام کرنے والی لیبر کو اسپتالوں میں لانے اور ان کے معائنے سے انکار کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف قطری حکومت کی لا پرواہی کے خلاف مزدور طبقے میں حکومت کے خلاف غم وغصے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ دوحہ میں متعدد مقامات پر حکومت کے خلاف مظاہرے دیکھے گئے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے قطری حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ فٹبال ورلڈ کپ کے لیے جاری تعمیراتی منصوبوں پر کام کرنے والے مزدوروں اور دیگر کارکنوں کا تواتر کے ساتھ طبی معائنہ کرے تاکہ انہیں کورونا کے خطرے سے بچایا جا سکے تاہم قطری حکومت اس حوالے سے خاطرہ خواہ اقدامات اٹھانے میں ناکام رہی ہے۔

اخبار کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیموں نے قطر سے 2022 ورلڈ کپ کے منصوبوں میں کارکنوں کے لئے ہیلتھ انشورنس کروانے کو کہا تھا ، لیکن قطری حکومت نے عالمی اداروں کی تجاویز مسترد کردیں۔واضح رہے کہ قطری مملکت میں بھی کورونا وائرس نے معیشت پر منفی اثرات مرتب کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ یہاں تک کہ بین الاقوامی شہرت کی حامل قطر ایئرویز بھی مالی بحران کا شکار ہو گئی ہے۔

قطر ایئر ویز نے رواں ہفتے اپنے دو سو ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا ہے۔ یہ تمام ملازمین فلپائنی شہری ہیں اور قطر ہی میں مقیم ہیں۔قطر کی قومی فضائی کمپنی کو مہلک وائرس کرونا پھیلنے کے بعد سے دوسری فضائی کمپنیوں کی طرح مالی خسارے کا سامنا ہے کیونکہ اس نے بہت سے روٹس پر اپنی پروازیں معطل کردی ہیں یا ان کی تعداد میں کمی کردی ہے۔فلپائن کے لیبر سیکریٹری سلویسٹر بیلو نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا ہے کہ ”قطر ائیرویز نے اچانک ان دو سو فلپائنیوں کو ملازمتوں سے فارغ کردیا ہے۔

دوحہ میں لیبر اتاشی کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ از خود صورت حال کا جائزہ لیں کہ انھیں اضافی سمجھ کر کیوں فضائی کمپنی سے نکالا گیا ہے۔“ قطر ائیرویز نے فوری طور پر اس بارے میں کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا ہے۔

دوحہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں