”ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں، ٹکٹ کہاں سے خریدیں؟“

قطر میں مقیم پاکستانی تارکین انتہائی بُرے حالات کا شکار ہو گئے، کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئیں، تنخواہ مانگنے پر نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 15 جون 2020 13:38

”ہمارے پاس کھانے کے پیسے نہیں، ٹکٹ کہاں سے خریدیں؟“
دوحہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15جون 2020ء) کورونا وائرس کی وبا کے باعث قطر کی معیشت بھی بُری طرح متاثر ہوئی ہے، جس کا اثر وہاں پر موجود لاکھوں پاکستانی تارکین وطن پر بھی پڑا ہے، جن کی بڑی گنتی فیفا ورلڈ کپ پراجیکٹ اور دیگر تعمیراتی منصوبوں میں کام کر رہی ہے۔ عرب نیوز کا دعویٰ ہے کہ قطر میں مقیم پاکستانی بہت بُرے حالات کا شکار ہو چکے ہیں۔

پاکستانی مزدوروں کو کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی۔ اگر کوئی تنخواہ پر بہت زیادہ اصرار کرتا ہے تو اسے نوکری سے برخاست کر دیا جاتا ہے۔ ایک پاکستانی مزدور قادر بخشی نے عرب نیوز کے نمائندے کو بتایا کہ وہ پچھلے تین سال سے قطر میں کام کر رہا ہے، پہلے پہل تنخواہوں کی ادائیگی ہوتی رہی۔ مگر کورونا کی وبا کے بعد صورت حال خراب ہو چکی ہے۔

(جاری ہے)

نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ اسے اور اس کے متعدد پاکستانی ساتھیوں کو تین ، تین ماہ کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں، جس کے باعث جہاں وہ خود پریشان ہیں، وہیں ان کے پاکستان میں موجود گھر والوں بھی روٹی کے محتاج ہو چکے ہیں۔ قادر نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے گزشتہ تین ماہ کی تنخواہیں مانگیں تو بجائے انہیں کچھ رقم دینے کے اُلٹا نوکریوں سے فارغ کر دیا گیا۔

ان کے پاس کھانے کی رقم بھی موجود نہیں، بھلا وہ واپسی کا ٹکٹ کیسے خرید سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک اور پاکستانی راجا مظفر نے بھی بتایا کہ کورونا کی وبا کے بعد وہ بھی بے روزگار ہو گیا ہے۔ ان کی کمپنی کی جانب سے انہیں اور ان کے 20 پاکستانی ساتھیوں کی ملازمت اچانک ختم کر دی گئی، اور انہیں گزشتہ دو مہینوں کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی گئیں۔

واضح رہے کہ قطر میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب پاکستانی مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ قطر میں ہزاروں پاکستانیوں کی گزشتہ چند ماہ کے معاشی بحران کے دوران ملازمتیں ختم ہو گئی ہیں، جو فوری طور پر وطن واپسی کے منتظر ہیں، تاہم خالی جیب ہونے کی وجہ سے وہ ٹکٹ خریدنے سے بھی محروم ہیں۔ پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے سوشل میڈیا پر حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں تھوڑی قیمت پر ٹکٹیں فراہم کی جائیں، تاکہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں اپنے وطن واپس جانے میں کامیاب ہو سکیں۔

دوحہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں