قطر نے ملک میں انکم ٹیکس لگانے کا منصوبہ مسترد کردیا

قطر میں عام انکم ٹیکس لگانے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ صدر جنرل ٹیکس اتھارٹی

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 12 نومبر 2021 17:02

قطر نے ملک میں انکم ٹیکس لگانے کا منصوبہ مسترد کردیا
دوحہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 نومبر2021ء) قطر نے ملک میں انکم ٹیکس لگانے کا منصوبہ مسترد کردیا ، جنرل ٹیکس اتھارٹی (جی ٹی اے) کے صدر احمد بن عیسی المہنادی نے تصدیق کی ہے کہ قطر میں عام انکم ٹیکس لگانے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔ دوحہ نیوز کے مطابق قطر دنیا میں سب سے کم ٹیکس کی شرحوں میں سے ایک ہے ، حکام ملک میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں ، انکم ٹیکس ایک ٹیکس ہے جو افراد یا اداروں کی طرف سے ان کی آمدنی یا منافع پر منحصر ہوتا ہے ، اس کا حساب ٹیکس کی شرح کو قابل ٹیکس آمدنی کے ساتھ ضرب دے کر لگایا جاتا ہے۔

پچھلے سال کے شروع میں ماہرین نے پیش گوئی کی تھی کہ ملک خطے کی نوعیت کی وجہ سے عوام کے لیے عام ٹیکس متعارف کرانے کا خیرمقدم نہیں کرے گا ، اس لیے قطر جیسے ملک میں جہاں بڑی تعداد میں غیرملکی موجود ہیں عام انکم ٹیکس کا امکان نہیں ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ قطر اور دیگر خلیجی ریاستوں میں ٹیکس فری آمدنی کو خطے میں جانے کے خواہاں تارکین وطن کے لیے ایک ترغیب کے طور پر دیکھا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ ابھی تک قطر میں دو طرح کے ٹیکس ہیں جو پہلے سے نافذ ہیں ، سب سے پہلے ایسا انکم ٹیکس ہے جو کمپنیوں اور غیر کمپنی ٹیکس دہندگان میں غیر ملکی حصص کی آمدنی سے مشروط کل آمدنی پر سالانہ لاگو ہوتا ہے جب کہ دوسرا سلیکٹیو ٹیکس ہے، جس کا اطلاق ایکسائز اشیاء پر ہوتا ہے جب کہ خلیجی خطے میں VAT متعارف کرانے کا منصوبہ ابتدائی طور پر 2017ء میں شروع ہوا ، جب خلیج تعاون کونسل بنانے والے ممالک، یعنی قطر، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین، کویت، عمان، نے ایک فریم ورک پر دستخط کیے جو اس کے نفاذ کے لیے رہنمائی کرے گا ، 6 ماہ کی مدت کے اندر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات اس اقدام کو نافذ کرنے والے پہلے ممالک بن گئے جب کہ دیگر GCC ممالک نے اپنی ٹائم لائنز کو مزید آگے بڑھایا۔

دوحہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں