قطر ؛ ویڈیو گیم کی نقل کرتے ہوئے بچہ موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گیا

ویڈیو گیمز میں مناظر کی نقل کرنے کی کوشش میں پردے کی رسی سے گلا گھونٹتے ہوئے بچے کو اس کے والد نے عین وقت پر ممکنہ موت سے بچا لیا

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 18 نومبر 2021 13:57

قطر ؛ ویڈیو گیم کی نقل کرتے ہوئے بچہ موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گیا
دوحہ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 18 نومبر 2021ء ) قطر میں ویڈیو گیم کی نقل کرتے ہوئے بچہ موت کے منہ میں جانے سے بال بال بچ گیا ، ویڈیو گیمز میں مناظر کی نقل کرنے کی کوشش میں پردے کی رسی سے گلا گھونٹتے ہوئے بچے کو اس کے والد نے عین وقت پر ممکنہ موت سے بچا لیا ، باپ نے اپنے بیٹے کو ویڈیو گیمز میں مناظر کی نقل کرتے ہوئے پردے کی رسی سے گلا گھونٹتے ہوئے دیکھ لیا ۔

دوحہ نیوز کے مطابق قطر میں ایک باپ نے اپنے بیٹے کو ویڈیو گیم کے مناظر کی نقل کرنے کی کوشش میں پردے کی رسی سے گلا گھونٹتے ہوئے پایا ، قطر کے الریان ٹی وی نے "فہد" کی کہانی شیئر کی ، ایک ایسا لڑکا جس کو اس کے والد نے عین وقت پر ممکنہ موت سے بچا لیا ، نوجوان لڑکا مبینہ طور پر ایک میز پر چڑھ گیا اور ایک آن لائن گیم سے متاثر ہوکر کاپی کیٹ اسٹنٹ میں خود کو لٹکانے کی کوشش کی جو وہ اکثر کھیلتا تھا۔

(جاری ہے)

 
 
والد نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں اس کے بیٹے کی گردن کو رسی سے پہنچنے والے شدید زخموں کے نشانات کو دکھایا گیا ہے ، لڑکے کے زخمی ہونے کی ویڈیو کا مقصد لوگوں کو ویڈیو گیمز کے مہلک خطرے سے خبردار کرنے کے لیے شیئر کیا گیا جب وہ ایسے ماحول میں کھیلے جائیں جہاں والدین کا کنٹرول نہ ہو ، فہد نے اعتراف کیا کہ اسے یہ خیال ایک ویڈیو گیم سے آیا جو وہ اپنے اسمارٹ فون پر کھیلتا ہے۔

ماہرین نے متشدد ویڈیو گیمز کے نابالغوں پر ہونے والے خطرناک اثرات کے بارے میں مسلسل خبردار کیا ہے، جو بہت سے معاملات میں نقصان اور جرم یہاں تک کہ مہلک نتائج کا باعث بنتے ہیں ، سماجی کارکنوں نے ایک بار پھر اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ خطرات صرف ویڈیو گیمز میں موجود نہیں ہیں بلکہ انٹرنیٹ مجموعی طور پر بچوں کو نقصان دہ پیغامات پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بچوں کے ماہر نفسیات نے نابالغوں میں گیمنگ کی لت کو والدین کی دیکھ بھال کی کمی اور تنہائی کے بڑھے ہوئے احساس سے جوڑا ، وقت گزرنے کے لیے بہت سے بچے اپنی روزمرہ کی زندگی میں اپنے والدین کی غیر موجودگی کی تلافی کے لیے آن لائن گیمنگ کا سہارا لیتے ہیں ، ماہرین والدین اور سرپرستوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ کثرت سے بات چیت کریں اور انہیں اپنے جذبات اور خیالات کے اظہار کے لیے ایک آزاد جگہ فراہم کریں۔

 
 
فہد ویڈیو گیمز کی وجہ سے جسمانی طور پر نقصان پہنچانے والا پہلا بچہ نہیں ہے، الریان ٹی وی نے ایک چھوٹے بچے کی ایک اور ویڈیو شیئر کی ہے جس کی آنکھیں آن لائن گیمز کھیلتے ہوئے ڈیجیٹل اسکرینوں کی شدید نمائش سے متاثر ہوئیں۔ مائنڈ انسٹی ٹیوٹ قطر کے سینئر کلینیکل سائیکالوجسٹ محمد ہیدی مبروک نے گزشتہ ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبائی بیماری اور عوامی سہولیات کی طویل بندش کے نتیجے میں بہت سے والدین نے انٹرنیٹ کے استعمال پر کنٹرول کھو دیا ، اس دوران آن لائن گیمنگ اور اسٹریمنگ سروس ان کے بچوں کے لیے سب سے زیادہ قابل رسائی تفریحی ذریعہ بن گئی ، والدین کے ڈھیلے کنٹرول کے منفی اثرات نے بہت سے واقعات کو جنم دیا ، جن میں نابالغوں کو مقبول آن لائن مواد سے متاثر ہوکر جرائم اور پرتشدد کارروائیاں کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے ، اسی طرح کے واقعات کے تناظر میں ماہرین والدین پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اہل معالجین کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ بچوں کے پاس اپنے ذاتی تجربات سے نمٹنے کے لیے صحیح نفسیاتی ٹولز موجود ہیں۔

دوحہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں