سعودی عرب: عوام طلائی زیورات آن لائن خریدنے سے گریز رہیں

صرافہ بازار کے تاجروں کے مطابق یہ زیورات جعلی یا گھٹیا کوالٹی کے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 2 اگست 2018 17:48

سعودی عرب: عوام طلائی زیورات آن لائن خریدنے سے گریز رہیں
دمام (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2 اگست 2018) سونے کے کاروبار سے منسلک تاجروں کا کہنا ہے کہ اس وقت بہت سے آئن لائن سٹورز طلائی زیورات فروخت کر رہے ہیں تاہم صارفین انہیں خریدنے سے احتیاط برتیں کیونکہ یہ آن لائن بیچے جانے والے زیورات ممکنہ طور پر جعلی ہیں یا پھر ہلکی کوالٹی کے سونے سے تیار کیے جا رہے ہیں۔ ان زیورات کے جعلی یا غیر معیاری ہونے کا تب پتا چلتا ہے جب صارفین انہیں فروخت کرنے کی غرض سے صرافہ مارکیٹ کارُخ کرتے ہیں۔

مکّہ کی صراف ایسوسی ایشن کے ڈپٹی چیف عبدالغنی الصیغ کا کہنا ہے کہ دُنیا بھر میں آن لائن خرید و فروخت کا رحجان ترقی پا رہا ہے‘ آن لائن بیچی جانے والی اشیاء میں سونا اور زیورات بھی شامل ہیں۔ تاہم سعودی مملکت میں آن لائن کاروبار میں اشیاء کے معیار کی نگرانی کے لیے ابھی تک کوئی مربوط نظام وضع نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

جس کے باعث صارفین خاص طور پر سونے کی اشیاء کی آن لائن خریداری میں دھوکے کا شکار ہو رہے ہیں۔

اس وقت سوشل میڈیا پر کئی دھوکے باز افراد طلائی زیورات کی تشہیر کرتے نظر آتے ہیں۔ جن کی اشتہار بازی کے جھانسے میں آ کر لوگ انہیں آن لائن آرڈر دیتے ہیں۔ بعد میں پتا چلتا ہے کہ زیورات کی تیاری میں سونے کی مخصوص مقدار استعمال نہیں کی گئی یا پھر وہ سرے سے جعلی ہیں۔ آن لائن زیورات بیچنے والوں کے پاس وزارت تجارت و سرمایہ کاری کا لائسنس بھی موجود نہیں ہوتا۔

آن لائن بیچے گئے زیورات میں کتنے قیراط کا سونا استعمال ہوا ہے اس کی ابھی تک کوئی نگرانی نہیں ہو پا رہی۔ سوشل میڈیا سائٹس پر طلائی اشیاء کی فروخت فی پِیس کے حساب سے ہوتی ہے جبکہ دُنیا بھر میں سونے کی فروخت اُس کے وزن اور قیراط پر منحصر ہوتی ہے۔ انٹرنیٹ پر بیٹھے فراڈیئے لوگوں کو کم قیمت کا لالچ دے کر بے وقوف بناتے ہیں۔ اس وقت سونے کے کئی برانڈز بھی آن لائن تجارت کر رہے ہیں۔ سعودی صرافوں کوبھی اس طرف آنا چاہیے مگر حکومت کو سونے کی آن لائن فروخت پر کڑی نگرانی رکھنی چاہیے اور کچھ قواعد و ضوابط بھی وضع کرنے چاہئیں۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں