ریاض:2018ء کی پہلی ششماہی میں نجی اداروں سے 5 لاکھ غیر مُلکیوں کو فارغ کیا گیا

پہلی سہ ماہی میں 1لاکھ 99ہزار ‘ دُوسری سہ ماہی میں 3 لاکھ 13 ہزار غیر مُلکی ملازمین برخاست ہوئے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 اگست 2018 13:01

ریاض:2018ء کی پہلی ششماہی میں نجی اداروں سے 5 لاکھ غیر مُلکیوں کو فارغ کیا گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 اگست 2018ء) سعودی انشورنس جنرل کارپوریشن نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سال 2018ء کے پہلے چھ ماہ کے دوران نجی کمپنیوں سے تقریباً 5 لاکھ 12 ہزار غیر مُلکیوں کی ملازمت ختم کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ایک لاکھ ننانوے ہزار غیر مُلکیوں کی ملازمت ختم ہوئی جبکہ دُوسری سہ ماہی میں تین لاکھ تیرہ ہزار غیر مُلکی نوکریوں سے فارغ کیے گئے۔

واضح رہے کہ سال 2017ء کے دوران نجی کمپنیوں نے پانچ لاکھ چھیاسی ہزار ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کیا تھا۔ اس طرح گزشتہ ڈیڑھ برس کے دوران نوکریوں کے ختم ہونے پر 11 لاکھ غیر مُلکیوں کو سعودی مملکت کو خیر باد کہنا پڑا۔ رپورٹ کے مطابق جُون 2018ء کے اختتام پر سوشل انشورنس میں شامل سعودی ملازمین کی گنتی سترہ لاکھ تینتیس ہزار پانچ سو ساٹھ ہو گئی ہے جبکہ 2017ء کے آخر میں اُنکی گنتی سترہ لاکھ اُناسی ہزار چار سو ساٹھ ریکارڈ کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

حیران کُن طور پر ملازمتوں میں سعودی باشندوں کی گنتی میں تقریباً چھیالیس ہزار افراد کی کمی ہوئی ہے۔ جنوری 2017ء سے لے کر جُون 2018ء کے دوران نجی اداروں نے اٹھاون ہزار چار سو سعودی باشندوں کو روزگار فراہم کیا۔ 2016کی آخری سہ ماہی میں ملازمت پیشہ سعودیوں کی گنتی سولہ لاکھ پچھہتر ہزار ایک سو بہتر نوٹ کی گئی۔ جبکہ 2018 ء کی دوسری سہ ماہی کے اختتام پر ان کی تعداد تیرہ لاکھ پچانوے ہزار پانچ سو ساٹھ ریکارڈ کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند سالوں سے ملک میں سعودائزیشن کی پالیسی پر کام ہو رہا ہے جس کے تحت نجی شعبے میں غیر مُلکی ملازموں کی تعداد گھٹا کر اُن کی جگہ سعودی باشندوں کو روزگار فراہم کیا جا رہا ہے۔ اس وقت سعودی باشندوں کی بڑی تعداد اعلیٰ تعلیم سے بہرہ ور ہونے کے باوجود ملازمتوں سے محروم ہے۔ جس کے باعث حکومت نے کئی پیشوں میں غیر مُلکیوں کی بھرتی پر پابندی لگا کر سعودی بے روزگاروں کی محرومیوں کی تلافی کرنے کی کوشش کی ہے۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں