جدہ:دو پاکستانیوں نے حج اجتماع کے دوران گُمشدہ حاجیوں کی تلاش میں مددگار ایپ بنا ڈالی

یہ کارنامہ انہوں نے سعودی عرب میں جاری ہیکتھون مقابلے میں انجام دیا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 8 اگست 2018 17:22

جدہ:دو پاکستانیوں نے حج اجتماع کے دوران گُمشدہ حاجیوں کی تلاش میں مددگار ایپ بنا ڈالی
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8 اگست 2018ء) اس بار حج کے موقع پر بیس لاکھ سے زائد حاجیوں کا اجتماع ہونے جا رہا ہے۔ عازمین کی اتنی بڑی تعداد کو سنبھالنا اور اُن کی زیارت کو احسن طریقے سے تکمیل تک پہنچانا سعودی حکام کے لیے ہمیشہ سے بڑا چیلنج رہا ہے۔ حج کے موقع پر جنم لینے والے لاتعداد مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لیے سعودی عرب میں سوفٹ ویئر ڈویلپرز کا 36گھنٹوں پر مشتمل مقابلہ منعقد کرایا گیا۔

اس ہیکتھون مقابلے میں دُنیا بھر سے مسلمان سافٹ ویئر پروگرامرز نے حصّہ لیا۔ اس ہیکتھون کا موضوع تھا ’’مستقبل میں حج اجتماع کے موقع پر جان لیوا حادثات سے کیسے بچا جائے‘‘۔ یمنی‘ اری ٹیرین اور سعودی خواتین پر مشتمل پانچ پروگرامرز کے گروپ نے ایک ایسی ایپ تیار کی جس کے باعث فوری طبی امداد کے منتظر حاجیوں تک طبی سٹاف کی پہنچ جیو ٹریکنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے جلد از جلد ممکن ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ بیک وقت زیادہ ایمرجنسیز کی صورت میں میڈیکل سٹاف کے لیے ایپ رہنمائی کرے گی کہ کس مریض کو سب سے پہلے طبی امداد کی ضرورت ہے۔ دو پاکستانیوں اور دو مشرقی ایشین طالب علموں پر مشتمل گروپ نے 'virtual leash' کے نام سے ایسی ایپ تیار کی جس میں بلیوٹوتھ رِسٹ بینڈ کی مدد سے حج کے دوران انسانوں کے وسیع سمندر میں اپنے گم ہونے والے رشتے داروں کو تلاش کرنا آسان ہو گا۔

چار سعودی نوجوانوں نے کوڑے دانوں کے لیے ایسے سنسر تیار کیے جو کوڑے دان کے بھر جانے پر صفائی والوں کو الرٹ کریں گے تاں کوڑا بروقت اُٹھانے سے بدبو اور غلاظت نہ پھیل سکے۔ اس مقابلے میں تین ہزار سے زائد پروگرامرز نے حصّہ لیا۔ یہاں تک کہ اُنہوں نے پروگرامنگ کے لیے مخصوص ہال میں ہی کھانا کھایا اور نیند بھی یہیں پر پُوری کی۔ آرگنائزر نے بتایا کہ یہ تاریخ کا سب سے بڑا ہیکتھون تھا جسے گینز بُک آف ورلڈ ریکارڈ نے درج کر لیا ہے۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں