جدہ: یکم ربیع الاول سے چشموں کی دُکانوں پر سعودائزیشن کا آغاز ہو جائے گا

چشموں کی دُکانوں پر چار ہزار سعودی خواتین بھرتی کی جائیں گی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 19 اکتوبر 2018 11:55

جدہ: یکم ربیع الاول سے چشموں کی دُکانوں پر سعودائزیشن کا آغاز ہو جائے گا
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 اکتوبر2018ء) سعودی مملکت میں گزشتہ سال نومبر 2018ء سے سعودائزیشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ سعودائزیشن کئی مراحل میں کی جا رہی ہے۔ وزارت محنت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ یکم ربیع الاول سے چشموں کی دُکانوں پر 100 فیصد سعودائزیشن کر دی جائے گی۔ وزارت کی کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ سعودی خواتین کو چشموں کی دُکانوں پر ملازمتیں فراہم کی جائیں، اس لیے جدہ یونیورسٹی کے تعاون سے سعودی خواتین کو چشموں کی دُکانوں پر کام کرنے کے لیے بلامعاوضہ تربیتی کورسز کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

اس تربیتی کورس میں خواتین نے خاصی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ درخواست گزاروں میں خواتین کا تناسب 65 فیصد ہے۔ یکم ربیع الاول کے بعد چشموں کی دُکانوں پر سعودائزیشن کی پابندی نہ کرنے والوں کی شامت آ جائے گی اور مُلک بھر میں چھاپے مارے جائیں گے۔

(جاری ہے)

اگر کوئی غیر مُلکی غیر قانونی طور پر اپنا کاروبار چلا رہا ہے تو اُس کی دُکان مستقل طور پر سِیل کر دی جاتی ہے۔

اس کے علاوہ اُسے گرفتار کر کے مملکت سے ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے اُس کے مملکت میں آئندہ کے لیے داخلے پر دائمی پابندی بھی عائد کی جا رہی ہے۔اس وقت 12شعبے ایسے ہیں جن میں کم از کم ستّر فیصد ملازمتیں سعودی باشندوں کے لیے مخصوص کی گئی ہیں‘ جن کی تفصیل اس طرح سے ہے: گھڑیوں کی دُکانیں‘ عینکوں کی دُکانیں‘ آلاتِ طب کے سٹورز‘ الیکٹریکل اور الیکٹرانکس کے سامان کی دُکانیں‘ کاروں کے سپیئر پارٹس کی دُکانیں‘ تعمیراتی سامان کی دُکانیں‘ قالین فروخت کرنے والی دُکانیں‘ آٹو موبائل اور موبائل فون شاپس‘ فرنیچر اور آفسز کا ریڈی میڈ میٹریل‘ ریڈی میڈ گارمنٹس کی دُکانیں‘ بچوں اور مردوں کے گارمنٹس سٹورز‘ کھانے پینے کے برتنوں کی دُکانیں اور پیسٹری شاپس۔

متعلقہ عنوان :

میں شائع ہونے والی مزید خبریں