ریاض:سعودی ڈاکٹروں نے جُڑواں بچیوں کو سرجری کے ذریعے الگ کر دیا

12 گھنٹے طویل یہ پیچیدہ آپریشن ریاض کے سرکاری ہسپتال میں انجام دیا گیا

جمعہ 26 اکتوبر 2018 13:23

ریاض:سعودی ڈاکٹروں نے جُڑواں بچیوں کو سرجری کے ذریعے الگ کر دیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 اکتوبر2018ء) گزشتہ روز سعودی ڈاکٹروں نے بارہ گھنٹے کے طویل آپریشن کے بعد دو جُڑواں بچیوں شیخہ اور شُمحہ جن کے دھڑ آپس میں جُڑے ہوئے تھے، اُنہیں کامیابی سے ایک دوسرے سے الگ الگ کر دیا ہے۔ یہ آپریشن ریاض کے شاہ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں واقع شیخ عبداللہ سپیشلسٹ ہاسپٹل فار چلڈرن میں انجام دیا گیا۔ یہ ہسپتال نیشنل گارڈز کی وزارت کے تحت کام کرتا ہے۔

نیشنل گارڈ کے وزیر شیخ خالد بن عبدالعزیز بن ایاف نے خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان اور اُن کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو مبارک باد دی کہ اُن کی اس کیس میں خصوصی دلچسپی اور تعاون کے باعث دونوں بچیوں کے دھڑوں کو سرجری کے ذریعے کامیابی سے ایک دُوسرے سے جُدا کر دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

یہ آپریشن ڈاکٹر عبداللہ ال ربیعہ کی سرکردگی میں کیا گیا، جو کہ شاہ سلمان انسانی امداد اور ریلیف سنٹر کے سپروائزر جنرل اور شاہی عدالت کے مشیر بھی ہیں۔

اس آپریشن میں 30 ڈاکٹرز کے علاوہ نرسنگ اور تکنیکی سٹاف نے بھی حصّہ لیا۔یہ آپریشن 8 مراحل میں انجام کو پہنچا۔ پہلے مرحلے میں دونوں بچیوں کو بے ہوش کیا گیا۔ سرجری کا دورانیہ 12 گھنٹوں پر محیط تھا۔ یہ دونوں بچیاں چار ماہ کی ہیں اور دونوں کا وزن چھ کلو گرام کے قریب ہے۔ دونوں بچیوں کے پیٹ کے نچلے حصّے ایک دُوسرے سے جُڑے ہوئے تھے۔ اس سے قبل بھی سعودی عرب میں جڑے ہوئے اعضاء والے نوزائیدہ بچوں کے کامیابی سے آپریشن کیے جا چکے ہیں۔

اس وقت سینکڑوں پاکستانی ڈاکٹرز یہاں مختلف شعبوں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ جنہیں اُن کی پیشہ ورانہ مہارت کے باعث بہت احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔اور اُن کی مملکت میں بڑی مانگ ہے۔ کئی پاکستانی بچیوں کے بھی پیچیدہ آپریشن سعودی عرب میں کیے جاتے ہیں۔ شاہ عبدالعزیز میڈیکل سٹی میں تمام آپریشن بلامعاوضہ ہوتے ہیں۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں