ریاض: منشیات کی اسمگلنگ پر پاکستانی شہری کا سر قلم کر دیا گیا

محمد رمضان پیٹ میں ہیروئن چھُپا کر اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران پکڑا گیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 29 اکتوبر 2018 13:11

ریاض: منشیات کی اسمگلنگ پر پاکستانی شہری کا سر قلم کر دیا گیا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اکتوبر2018ء) حکام نے ایک پاکستانی شہری کو ہیروئن سمگل کرنے کے جُرم میں موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ اس حوالے سے وزارت داخلہ کی جانب سے ایک اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی شہری محمد رمضان سردارا اپنے وطن سے مملکت کے ایئرپورٹ پر اُترا۔ جہاں کسٹم حکام نے شک پڑنے پر اُسے پکڑا تو پتا چلا کہ اُس نے اپنے پیٹ میں ہیروئن چھُپا رکھی تھی، جسے اُس نے مملکت میں فروخت کر کے بھاری رقم وصول کرنا تھا۔

عدالت کی جانب سے ملزم کو سزائے موت سُنائی گئی تھی، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے ملزم کا سر قلم کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ اسی ماہ دمام میں بھی ایک اور پاکستانی زاہد الرحمان کا بھی منشیات اسمگلنگ کے الزام میں سر قلم کیا گیا تھا۔ اُسے بھی اپنے پیٹ میں ہیروئن چھُپانے کے جُرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ ایک برس کے دوران مختلف کارروائیوں میں ہزاروں افراد گرفتار کیے گئے جن سے مجموعی طور پر 28 ٹن چرس ، 8کلو گرام خام ہیروئن ، 83 کلو گرام تیار شدہ ہیروئن ،47 کلو گرام بھنگ، 21 کلو گرام افیون ، 4کلوگرام کوکین ،سکون آور گولیاں، 1092 مختلف بور کا اسلحہ اور 22ہزار سے زائد کارتوس کے علاوہ کروڑوں ریال کی سعودی کرنسی بھی برآمد ہوئی۔

جبکہ دو درجن کے قریب اسمگلر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کے دوران اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں منشیات کا استعمال کرنے والوں اور اسے اسمگل کرنے والوں کے لیے کوئی معافی نہیں ہے۔سعودی عرب نے منشیات کے حوالے سے زیرو ٹالرینس پالیسی اپنائی گئی ہے۔ جس کے باعث بہت کم لوگ سعودی عرب میں منشیات منتقل کرنے کی جرأت کرتے ہیں اور زیادہ تر مؤثر سیکیورٹی نظام کے باعث پکڑے جاتے ہیں اور اپنی جان سے محروم ہو جاتے ہیں۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں