ریاض: اجیر کا پاسپورٹ زبردستی پاس رکھنے پر کفیل کو قید اور بھاری جرمانے کی سزا ہو گی

سعودی حکومت کی جانب سے نئے لیبر لاز کا اعلان کر دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 5 نومبر 2018 14:08

ریاض: اجیر کا پاسپورٹ زبردستی پاس رکھنے پر کفیل کو قید اور بھاری جرمانے کی سزا ہو گی
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5 نومبر2018ء) سعودی پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی کفیل اپنے مکفول (اجیر) کو زبردستی کام کرنے پر مجبور کرنے، اوقات کار سے زائد کام لینے، غیر قانونی کام کروانے یا دھمکانے کی خاطر اُس کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں رکھے گا تو اُسے 15برس تک قید کی سزا ہو سکتی ہے یا 10 لاکھ کا جرمانہ بھرنا پڑے گا۔ جبکہ بعض صورتوں میں دونوں سزائیں اکٹھی بھی دی جا سکتی ہیں۔

یہ حرکت انسانی اسمگلنگ کے زمرے میں آتی ہے۔ پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے آفیشل اکاؤنٹ پر خبردار کیا گیا ہے کہ سعودی قانون کی رُو سے آجر (کفیل) کی جانب سے اجیر کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں رکھنا سنگین جُرم ہے اور اس کے مرتکب افراد کو قید اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر بچوں، معذور افراد یا خواتین کے حوالے سے یہ جُرم کیا جائے گا تو ایسی صورت میں سزا اور جرمانے میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

پراسیکیوشن کے مطابق کسی شخص کو ڈرا دھمکا کر اُس سے مفت میں کام لینا، دھوکا دینا، اغوا کرنا، کسی کی کمزوری سے غلط فائدہ اُٹھانا اور دھونس اور جبر سے کام لینا یہ سب سعودی قانون کی رُو سے انسانی سمگلنگ کے زمرے میں آتے ہیں اور قابلِ سزا جُرم ہیں۔ سعودی وزارت محنت و سماجی بہبود کی جانب سے نئے لیبر لاز وضع کیے گئے ہیں جن میں مختلف خلاف ورزیوں اور اُن پر عائد ہونے والی سزاؤں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

نئے قانونِ محنت کی شق نمبر 15کے تحت آجر کو مکتب العمل میں اپنے ادارے کی فائل کھُلوانا لازمی ہو گا،اس کے علاوہ ادارے کے کوائف اپ ڈیٹ بھی کروانا ہوں گے، دونوں شرائط پُوری نہ کرنے کی صورت میں اُسے 10 ہزار سعودی ریال کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔ جبکہ شِق نمبر 38 کے مطابق سعودی کفیل اپنے غیر مُلکی مکفول (اجیر) سے ورک پرمٹ میں درج پیشے کے سوا کوئی اور کام لے گا تو وہ خلاف ورزی کا مرتکب ہو گا اور اُسے سزا کا سامنا کرنا ہو گا۔

اگر کوئی آجر اپنے اجیر کی مرضی کے بغیر اُس کا پاسپورٹ، اقامہ یا میڈیکل انشورنس کارڈ زبردستی اپنی ملکیت میں رکھے گا تو اُس پر دو ہزار ریال کا جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ اگر کوئی نجی ادارہ ملازمین کو مخصوص تعطیلات دینے کے معاملے میں پس و پیش کرے گا تو اس پر 10 ہزار ریال کا جرمانہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ملازمین کے تحفظ اور صحت سے متعلق ضوابط پُورے نہ کرنے پر ادارے کے مالک کو 15 ہزار جرمانہ بھرنا ہو گا۔ ایک ہی نوعیت کی دو یا زائد بار خلاف ورزی پر سزائیں اور جرمانوں کی رقم دُگنی کر دی جائیں گی۔

میں شائع ہونے والی مزید خبریں