سعودی عرب:گزشتہ سال غیر مُلکیوں سیاحوں اور حاجیوں نے 98 ارب ریال خرچ کر ڈالے

2017ء میں ایک کروڑ اسّی لاکھ سے زائد زائرین اور سیاحوں نے مملکت کا رُخ کیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 13 اگست 2018 14:37

سعودی عرب:گزشتہ سال غیر مُلکیوں سیاحوں اور حاجیوں نے 98 ارب ریال خرچ کر ڈالے
دمام(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 اگست 2018ء) 2017ء کے دوران حج‘ عمرہ اور سیر وتفریح کی غرض سے دُنیا بھر سے ایک کروڑ اسّی لاکھ سے زائد افراد نے سعودی مملکت کا رُخ کیا اور اپنے قیام کے دوران 98 ارب سعودی ریال کی رقوم خرچ کیں۔ اس بات کا انکشاف مغربی صوبہ کے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی میزبانی اور تفریحی کمیٹی کے چیئرمین احمد البُعالی نے دمام میں کمیٹی کی ایک میٹنگ کے دوران کیا۔

البُعالی کے مطابق سعودی مملکت میں گزشتہ سال 2,045 کے قریب تفریحی سرگرمیاں منعقد ہوئیں جن میں 80 لاکھ سے زائد غیر مُلکی سیاحوں نے شرکت کی۔ صرف ریسٹورنٹس اور کھانے پینے سے متعلق دُوسرے شعبوں کی سیل ہی 80ارب سعودی ریال سے بڑھ گئی۔ اس وقت مُلکی معیشت میں سیاحتی شعبے کا کردار بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے باعث گزشتہ سال 39.7 ارب سعودی ریال کی خطیر آمدن ہوئی۔

کمیٹی کے ایک ممبر نادر القحطانی نے بتایا کہ سیاحتی شعبے کا حجم اس وقت 1کھرب 27 ارب ریال کو پہنچ چکا ہے جس میں سے ریسٹورنٹس کا حصّہ 79 ارب ریال کا‘ ہوٹلز کا 31 ارب ریال کا جبکہ تفریحی سرگرمیوں کی 17 ارب ریال کی حصّہ داری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ ستمبر کے دوران مغربی صوبے میں آبی تفریح سے متعلق ایک بڑا ایونٹ منعقد کیا جائے گا جس میں غیر مُلکی سیاحوں کی بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے۔

یہ مشرق وسطیٰ میں اپنی نوعیت کی سب سے بڑی آبی تفریح کی سرگرمی ہو گی ‘ جس کے بعد مغربی صوبہ میں اس طرح کے مزید ایونٹس کا انعقاد کیا جائے گا۔ سیاحتی شعبے میں سرمایہ کاری کے خواہش مند لوگوں کے لیے سپلائرز سے متعلق جامع تفصیلات پر مبنی ایک ڈائرکٹری بھی جلد جاری کر دی جائے گی۔ کمیٹی کے ایک اور ممبر احمد القاضی نے کہا کہ سیاحتی شعبہ اس عزم پر کاربند ہے کہ اگلے پانچ سالوں کے دوران سعودی خواتین اور مردوں کو برسرِروزگار کرنے کے لیے مزید پچاس ہزار ملازمتیں قائم کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :

الدمام میں شائع ہونے والی مزید خبریں