سعودی مملکت میں 1600سے زائد افراد جنس کی تبدیلی کا آپریشن کروا چکے ہیں

کاسمیٹک سرجری کے معروف ماہر ڈاکٹر یاسر جمال کا انکشاف

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 23 جنوری 2019 12:44

سعودی مملکت میں 1600سے زائد افراد جنس کی تبدیلی کا آپریشن کروا چکے ہیں
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23 جنوری 2019ء ) معروف سعودی کاسمیٹک سرجن ڈاکٹر یاسر جمال نے ایک سعودی اخبار کو دیئے گئے ٹی وی انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ 35 سالوں کے دوران تبدیلی جنس کے 1600سے زائد آپریشن کیے جا چکے ہیں۔ ڈاکٹر یاسر جمال جدہ کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی میں واقع تبدیلئ جنس یعنی صحیح جنس کی نشاندہی سے متعلق مرکز کے سربراہ ہیں، اُنہوں نے بتایا کہ اس نوعیت کے 93 فیصد کیسز متعلقہ افراد کے بچپن کے دوران ہی کر لیے گئے۔

جبکہ تبدیلی جنس کے سات فیصد آپریشنز ایسے تھے جو بالغ افراد کے کیے گئے۔ تبدیلی جنس کے زیادہ تر کیسز وہ تھے جن میں خواتین مرد بننے کی خواہش مند پائی گئیں۔ ایسے افراد جن کے دو جنسی علامات پائی جاتی ہیں، اُن میں جنس کی تبدیلی شریعت کے عین مطابق ہے، لیکن صرف اپنی ذاتی خواہش پر جنس کی تبدیلی کروانے کی اسلام میں سختی سے ممانعت ہے، اس لیے سعودی ہسپتالوں میں اس طرح کے خلافِ شریعت آپریشن نہیں کیے جاتے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر جمال نے بتایا کہ سعودی مملکت میں تبدیلئ جنس سے متعلق کوئی آگاہی پروگرام موجود نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ جو لوگ بلاوجہ اپنی جنس میں تبدیلی کروانا چاہتے ہیں ، اُن کی یہ کیفیت جسمانی سے زیادہ ذہنی ہوتی ہے۔ تبدیلی جنس کے کئی خواہش مند افراد اس واہمے کا شکار ہوتے ہیں کہ اُن کی جنس کوئی اور تھی مگر وہ غلط جنس والے بدن میں قید ہو کر رہ گئے ہیں۔

جو اُن پر کسی مسلط عذاب کا نتیجہ ہے۔ اگر ایسے لوگ آپریشن کروا بھی لیتے ہیں تو بعد میں اُنہیں اپنا واہمہ دُور ہونے پر خود کشی کرتے پایا گیا ہے۔ جمال نے اپنی زندگی کے ایک ایسے ہی عجیب و غریب کیس کا ذکر کیا جس میں ایک 80 سالہ بابا اُن کے پاس آ کر کہنے لگا کہ وہ اُس کی 70 ستر شادی شُدہ بہن کی جنس تبدیل کر دے۔ جس پر میں نے اُسے بتایا کہ اگر اُس کی بہن کی جنس تبدیلی کر دی گئی تو وہ لڑکا بننے کی صورت میں والد کی صورت میں بیٹے کے برابر ہی جائیداد وصول کرے گی،یہ سُنتے ہی وہ شخص وہاں سے بھاگ کھڑا ہوا۔ اُس نے اپنا پلان اس لیے منسوخ کر دیا کیونکہ اُسے ڈر تھا کہ بہن کے لڑکا بننے کی صورت میں اُس کا جائیداد میں حصّہ کم ہو جائے گا۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں