جدہ: بیٹی کو چاقو کے متعدد وار گھونپنے والے سعودی نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا

سعودی باپ بیٹی کو خون میں لت پت دیکھ کراُسے مارنے کا ارادہ بدل کر ہسپتال لے گیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 27 مئی 2019 13:52

جدہ: بیٹی کو چاقو کے متعدد وار گھونپنے والے سعودی نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،27 مئی 2019ء) گزشتہ دِنوں جدہ میں مقیم ایک سعودی شخص کی عجیب و غریب حرکت نے لوگوں کو حیرت میں مبتلا کر دیا تھا۔ جس میں ایک باپ نے کسی بات پر طیش میں آ کر اپنی پندرہ سالہ بیٹی کو چاقو کے متعدد وار کیے مگر پھر اُسی بیٹی کو اُٹھا کر اسپتال لے گیا تھا۔ اسپتال پہنچانے کے بعد سعودی باپ فرار ہو گیا تھا، تاہم اب اُس نے خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔

سعودی باپ نے بتایا کہ اُس نے کسی گھریلو جھگڑے کی بناءپر اپنی پندرہ سالہ بیٹی کو چاقو کے متعدد وار کر کے شدید زخمی کر ڈالا تھا۔وہ اپنی بیٹی کو موت کے گھاٹ اُتارنا چاہتا تھا ۔ مگر جب اپنی اولاد کے جسم کو خون میں لت پت دیکھا تو پھر اُس کے اشتعال اور وحشت پر پدری شفقت کا جذبہ غالب آ گیا۔ وہی باپ جو بیٹی کی سانسیں چھین لینے کے درپے تھا، اُسے قریب المرگ دیکھ کر زار و قطار رونے لگا اور پھر فوری طور پر اُسے ہسپتال لے کر پہنچ گیا۔

(جاری ہے)

شاہ عبدالعزیز ہسپتال میں ڈاکٹروں نے سر توڑکوشش کر کے پندرہ سالہ لڑکی کی جان بچا لی۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ لڑکی کی حالت میں سُدھار آ چکا ہے اور اب اس کی زندگی خطرے سے باہر ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ خوش قسمتی سے چاقو کے چاروں وار جسم کے ایسے حصّوں پر نہیں لگے جن سے لڑکی کی فوری طور پر موت واقع ہو جاتی۔

لڑکی کو بروقت اسپتال پہنچانے اور فوری طبی امداد نے اُس کی زندگی بچا لی۔ تاہم اپنی بیٹی پر قاتلانہ حملے اور پھر اُسی کی جان بچانے کی فکر میں مبتلا باپ اُس وقت اسپتال سے فرار ہو گیا، جب اُس نے پولیس کی تفتیشی ٹیم کومعاملے کی چھان بین کے لیے اپنی جانب آتے دیکھا۔ اس عجیب و غریب واقعے کے حوالے سے تفصیلات ابھی سامنے آنا باقی ہیں کہ والد نے کس بات پر شدید اشتعال میں آ کر اپنی بیٹی پر قاتلانہ حملہ کیا۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں