سعودی عرب میں اگلے سال دُنیا کی مہنگی ترین گھڑ دوڑ منعقد ہونے جا رہی ہے

اس بار سعودی خواتین کی جانب سے بھی اس گھڑ دوڑ میں شرکت کا امکان ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 20 ستمبر 2019 15:36

سعودی عرب میں اگلے سال دُنیا کی مہنگی ترین گھڑ دوڑ منعقد ہونے جا رہی ہے
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،20ستمبر2019) سعودی عرب میں اگلے سال دُنیا کی مہنگی ترین گھڑ دوڑ منعقد ہونے جا رہی ہے، جس کی انعامی رقم 27 ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔ یہ گھُڑ دوڑ 29 فروری 2020ء کو دارالحکومت ریاض میں منعقد ہو گی۔ سعودی شہزادہ بندر بن سلطان کا کہنا ہے کہ تاریخ کی اس مہنگی ترین گھڑ دوڑ میں خواتین کو شمولیت کرنے پر انہیں خوش آمدید کہا جائے گا۔

شہزادہ بندر بن سلطان نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اس عالمی ایونٹ کا انعقاد سعودی عرب میں تبدیلی کی جانب ایک اور قدم ہے۔ شہزادہ بندر بن سلطان جن کے چچا شہزادہ خالد عبداللہ فرینکل اور این ایبل جیسے معروف ریس گھوڑوں کے مالک ہیں، ان کا کہنا ہے کہ سعودی مملکت مزید کھُلے پن کے دور کی تیاری کر رہی ہے۔ مملکت ایک تبدیلی سے گزر رہی ہیں، ہم سیکھ رہے ہیں اور مملکت کو مزید کھول رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ایونٹ میں خواتین کی شرکت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ خواتین گھڑ سواروں کو خوش آمدید کہا جائے گا۔ بلکہ اس ریس میں مرد اور خواتین گھڑ سواروں کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جائے گا۔یہ شاہ عبدالعزیز ریس ٹریک پر 20 ملین ڈالر کی انعامی رقم کے ساتھ ایک اہم دوڑ ہے جہاں پانچ دیگر ریسوں کے لیے 6.8 ملین ڈالر کی اضافی رقم ہو گی۔نو فرلانگ مرکزی ریس کا ٹریک پورپ کے سب سے مہنگے ترین دی پرکس ڈیل ایل آرک ڈی فرانس سے تین گنا زیادہ ہے۔رن آن اے ون ٹرن ڈرٹ سرکٹ کے زیادہ سے زیادہ 14 سٹاٹرز ہوں گے جس میں 10 ملین ڈالر فاتح کو ملیں گے یہاں تک کہ 10 ویں نمبر پر رہنے والے کو 200,000 ڈالر ملیں گے۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں