سعودی خواتین کو جُز وقتی ملازمت کی اجازت دینے سے بہترین نتائج سامنے آ گئے

سرکاری اداروں میں ملازم خواتین کی شرح میں انتہائی تیزی سے اضافہ ہو گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 22 اکتوبر 2019 11:04

سعودی خواتین کو جُز وقتی ملازمت کی اجازت دینے سے بہترین نتائج سامنے آ گئے
ریاض(اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22اکتوبر2019ء) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے سعودی ویژن 2030ء کے تحت سعودی خواتین کو گھر کی چار دیواری میں قید کرنے کی بجائے انہیں مُلکی معیشت میں بھرپور کردار ادا کرنے کے لیے ترغیب دی جا رہی ہے۔ اس مقصد کی تکمیل کی خاطر گزشتہ ایک سال کے دوران ہزاروں سعودی خواتین کو نجی اور سرکاری ملازمتوں میں بھرپور حصہ دیا گیا ہے۔

خصوصاً سرکاری اداروں میں خواتین کو کلیدی عہدوں پر بھی فائز کرنے کی پالیسی بھی اپنائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے سیکرٹری وزارت شہری خدمات ھند بنت خالد الزاہد نے بتایا کہ مئی 2019ء سے خواتین کے لیے جُز وقتی ملازمت کی اسکیم شروع کی گئی تھی جس کے خاطر خواہ نتائج سامنے آئے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت ایک ہی اسامی پر دو خواتین مختلف اوقات میں کام کر سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس اسکیم کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ خواتین کو روزگار فراہم ہوا ہے۔ ھند بنت خالد الزاہد نے بتایا کہ اس اسکیم کے باعث سرکاری اداروں میں ملازم خواتین کی شرح 39 فیصد سے بڑھ کر 40.3 فیصد ہو گئی ہے اور مستقبل میں اس شرح میں مزید تیزی سے اضافہ متوقع ہے۔ جبکہ خواتین اور مردوں کے درمیان رُتبے کے حوالے سے فرق 50.3 فیصد سے گھٹ کر 37.8 فیصد تک نیچے آ گیا ہے۔

یہ اعداد و شمار 2019ء کی دُوسری سہ ماہی کے ہیں۔ ھند بنت خالد الزاہد نے مزید بتایا کہ سعودی خواتین کو زچگی، بچوں کی نگہداشت کے علاوہ اور بھی خصوصی تعطیلات کی اجازت دی گئی ہے۔ اگر کوئی ملازم خاتون تعطیل پر ہو تو اس کی جگہ کوئی اور خاتون جُز وقتی خدمات انجام دے سکتی ہے۔ ’سرکاری اداروں میں افرادی قوت پروگرام کے فروغ کی بدولت خواتین اب کلیدی عہدوں پر بھی فائز ہونے لگی۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں