جدہ کے ریستوران میں گاہک کی پلیٹ میں سے کئی کاکروچ نکل آئے

ریستوران کو صرف 500 ریال کا جرمانہ ہونے پر شہری سیخ پا ہو گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 8 فروری 2020 11:48

جدہ کے ریستوران میں گاہک کی پلیٹ میں سے کئی کاکروچ نکل آئے
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔8فروری 2020ء) پاکستان کے اکثر ریستورانوں، ہوٹلوں اور ڈھابوں میں صفائی سُتھرائی کا خاص خیال نہیں رکھا جاتا۔ لوگ چٹخارے دارکھانوں کی چاہ میں باہر سے کھانا کھانے کے تو شوقین ہوتے ہیں مگر یہ جانتے کہ وہ کیا گند بلا کھا رہے ہیں اور اس سے اُن کی صحت پر کیا مضر اثرات مرتب ہوں گے۔ سعودی عرب میں بسنے والے پاکستانیوں کا بھی یہی خیال ہے کہ اس غیر مُلک میں ہوٹلوں اور ریستورانوں کے کھانے حفظانِ صحت کے اصولوں کو سامنے رکھ کر تیار کیے جاتے ہیں۔

کیونکہ میونسپلٹی کی جانب سے غذائی مراکز کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے۔ تاہم یہ بات پُوری طرح سچ نہیں ہے۔ جدہ جیسے جدید ترین شہر کے ریستورانوں میں بھی لوگوں کو صاف سُتھرے کھانے میسّر نہیں ہیں۔ جدہ کے ایک ریستوران میں ایسا واقعہ پیش آیا جس نے وہاں پر موجود تمام لوگوں کو حیرانی میں ڈال دیا۔

(جاری ہے)

سبق ویب سائٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک سعودی شہری مقامی ریستوران میں کھانے سے لطف اندوز ہونے کے لیے پہنچا۔

اُس نے اپنے ایک دوست کو بھی مدعو کر رکھا تھا جو تھوڑی دیر بعد وہاں پہنچنے ہی والا تھا۔ جب ویٹر نے آرڈر کی گئی ڈِش اُس کے سامنے لا کر رکھی تو چند لمحوں بعد وہ حیرت سے اُچھل پڑا جب ڈِش کے اندر سے ایک دو نہیں بلکہ کئی کاکروچ قطار کی صورت میں باہر آ گئے۔ سعودی گاہک خوف کے مارے اپنی کُرسی سے اُچھل پڑا تو آس پاس کے لوگ بھی اُس کی طرف متوجہ ہو گئے اور حقیقت جاننے کے بعد شدید غصّے کی حالت میں کھانا چھوڑ کر باہر چلے گئے۔

اس دوران سعودی نوجوان کا دوست بھی وہاں پہنچ گیا تھا مگر سعودی نے اُسے ریستوران کے دروازے پر ہی روک لیا اور اُسے کہا کہ یہ ریستوران ٹھیک نہیں، کہیں اور چل کر کھانا کھاتے ہیں۔ بعد میں سعودی نوجوان نے میونسپلٹی سے رابطہ کر کے اُنہیں ریستوران میں صفائی اور حفظانِ صحت کے اصولوں کی دھجیاں بکھیرے جانے سے متعلق آگاہ کیا۔ تاہم میونسپلٹی کی جانب سے انتہائی غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 24 گھنٹے بعد ریستوران پر چھاپہ مارا گیا اور اس ریستوران کو صرف 500 ریال کا جرمانہ کیا گیا۔

سوشل میڈیا پر یہ واقعہ سامنے آنے کے بعد سعودی عوام نے میونسپلٹی اور ریستوران دونوں کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ کھانے کی اشیاء سے کاکروچوں کا برآمد ہونا کوئی معمولی بات نہیں تھی۔ اس قدر غلاظت بھرے انتظامات پر ریستوران کی انتظامیہ کے خلاف سخت ایکشن لیا جانا چاہیے تھا۔ لوگ بھاری رقم دے کر اپنے لیے کھانا منگواتے ہیں اور بدلے میں اُن کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے والی حرکات کی جا رہی ہیں۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں