سعودی نرس کو ترقی کے لیے جعل سازی مہنگی پڑ گئی

سرکاری اسپتال کی نرس نے اپنی عمر 10سال کم لکھوائی تھی، ترقی کے لیے درخواست دینے پر حقیقت سامنے آ گئی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 10 فروری 2020 11:41

سعودی نرس کو ترقی کے لیے جعل سازی مہنگی پڑ گئی
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10فروری 2020ء) پاکستان میں اکثر لوگ نوکری کے حصول کے لیے جعل سازی سے کام لیتے ہیں۔ کئی لوگ اپنی پیدائش کا سرٹیفکیٹ جعلی بنوا کر عمر کم ظاہر کرتے ہیں تو کئی افراد کی اعلیٰ تعلیم کی ڈگریاں ہی سرے سے جعلی ہوتی ہیں۔ ایسے معاملات صرف پاکستان میں ہی نہیں، سعودی عرب میں بھی سامنے آتے ہیں۔ ایک تازہ ترین واقعہ جدہ کے ہسپتال میں سامنے آیا ہے۔

جہاں ایک سعودی نرس کو محکمانہ ترقی کی خواہش اتنی بھاری پڑی کہ اُس کے خلاف جعل سازی کے الزام میں تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ اُردو نیوز کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جدہ کے ادارہ امور صحت میں تعینات سعودی نرس نے ترقی کے لیے متعلقہ کمیٹی میں درخواست جمع کرائی تھی۔ نرس کی درخواست پر کمیٹی نے غور کیا تو انکشاف ہوا کہ تاریخ پیدائش کا اندراج غلط کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

نرس نے ترقی کے لیے اپنی عمر میں دس برس کی کمی کی تھی۔ ادارہ امور صحت کی ٹیم نرس کے خلاف جعل سازی کی تحقیقات کر رہی ہے۔ادارہ امور صحت کی تعلقات عامہ کمیٹی نے درخواست کو یہ کہہ کر روک دی کہ اس میں عمر کا فرق ہے۔ کمیٹی نے یہ شبہ ظاہر کیا کہ نرس کی جانب سے ابتدائی درخواست میں تاریخ پیدائش غلط درج ہے جس سے اس کی عمر 10 برس کم ہو گئی۔اخبار کے مطابق وزرات صحت کے ریکارڈ میں نرس کی تاریخ پیدائش 1/07/1382 ہجری درج ہے جبکہ اس کی اصل تاریخ پیدائش 1/07/1372 ہجری ہے۔

اس حساب سے نرس کو 13/05/1441 میں ریٹائر ہوجانا چاہئے تھا۔ادارہ امور صحت کی کمیٹی نے نرس کی جانب سے موصول ہونے والی ترقی کی درخواست کو روک کر اس کی اصل عمر کے بارے میں درست معلومات کے لیے تحقیقاتی کمیٹی کو معاملہ بھیج دیا ہے۔ اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا توقع ہے کہ نرس کو اس کی اصل تاریخ پیدائش کے مطابق ریٹائرکر دیا جائے گا۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں