سعودی عرب میں نابینا افراد کے لیے الیکٹرانک قرآن تیار کر لیا گیا

الیکٹرانک قرآن پاک کی مدد سے نابینا افراد قرآن پاک کی آیات، سورتوں اور سپاروں کو آسانی کے ساتھ تلاش کرسکیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 15 مئی 2020 11:06

سعودی عرب میں نابینا افراد کے لیے الیکٹرانک قرآن تیار کر لیا گیا
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15مئی 2020ء) قرآن پاک رُشد و ہدایت کا خزانہ ہے۔ اس میں تمام مذاہب کے انسانوں کے لیے رہنمائی اور آگاہی موجود ہے۔ لاکھوں مسلمان نابینا افراد کو قرآن مجید پڑھنے میں بہت سی دُشواریاں پیش آتی رہی ہیں، تاہم اب ان کی اس مشکل کا حل تلاش کر لیا گیا ہے۔ سعودی عرب میں نابینا افراد کے لیے الیکٹرانک قرآن تیار کرلیا گیا۔

العربیہ نیوز کے مطابق سعودی عرب کی ایک تحقیقی ٹیم نے نابینا افراد کے لیے قرآن پاک کا ایک الیکٹرانک نسخہ تیار کیا ہے۔ اس منفرد قرآن پاک کی آیات ، عربی حروف اور صفحات کو متحرک شکل میں تیار کیا گیا ہے جو بریل کی مدد سے پڑھا جاسکے گا۔الیکٹرانک قرآن پاک کی مدد سے نابینا افراد قرآن پاک کی آیات، سورتوں اور سپاروں کو آسانی کے ساتھ تلاش کرسکیں گے۔

(جاری ہے)

سعودی پریس ایجنسی "ایس پی اے" کے مطابق ، الیکٹرانک قرآن کی ایجاد نے قرآن کے عمومی نسخوں پر تلاوت میں درپیش مشکلات کو ختم کردیا ہے۔
بریل پر تیار کردہ قرآن کریم کے نسخے چھ جلدوں پرمشتمل ہوتے ہیں۔ وزن، ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی جیسی مشکلات کیساتھ ساتھ ان پر سورتوں اور پاروں کی تلاش بھی مشکل ہوتی ہے تاہم الیکٹرانک قرًآن پاک کے نسخے نے یہ تمام مسائل حل کردیے ہیں۔

شاہ عبد العزیز یونیورسٹی کے نالج مینجمنٹ کے سربراہ مشعل الھرسانی کی زیرنگرانی تحقیقی ٹیم نے نابینا افراد کے لیے الیکٹرانک قرآن پاک کا نسخہ کافی محنت اور مہارت کے ساتھ تلاش کیا ہے۔ سعودی عرب میں اس کے کامیاب تجربے کے بعد اسے پورے عالم اسلام میں پھیلایا جائے گا۔کنگ فہد قومی لائبریری میں گیارہ سو برس قبل قرآن پاک کا ایسا نادر نسخہ محفوظ ہے جو چمڑے پر لکھا ہوا ہے- یہاں قرآن پاک کا ایک اور نادر نسخہ بھی موجود ہے جو خط نسخ میں ہے- ماہرین کا اندازہ ہے کہ یہ دسویں صدی ہجری میں لکھا ہوگا-

متعلقہ عنوان :

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں