سعودی عالم نے گلوکار کی موت کے بعد مغفرت کی دُعا کو جائز قرار دے دیا

شیخ عبداللہ المطلق نے کہا ہے کہ بے شک گلوکاری ایک گناہ ہے، مگر خدا کسی گلوکار کے نیک اعمال پر اس کی بخشش کر سکتا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 15 جولائی 2020 12:09

سعودی عالم نے گلوکار کی موت کے بعد مغفرت کی دُعا کو جائز قرار دے دیا
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔15 جولائی 2020ء) ڈاکٹر عبداللہ بن محمد المطلق سعودی عرب کے ممتاز ترین علماء پر مشتمل بورڈ کے رُکن ہیں اور شاہی ایوان کے مشیر وں میں سے ایک ہیں۔وقتاً فوقتاً اُن کی جانب سے جاری ہونے والے فتوؤں کا خوب چرچا ہوتا ہے۔اب کی بار انہوں نے فتویٰ دیا ہے کہ کسی گلوکار کی موت کے بعد اس کی مغفرت کی دُعا کرنے میں کوئی شرعی مسئلہ نہیں ہے۔

جس پر سعودی عرب کے علماء میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ شیخ المطلق سے ایک ریڈیو پروگرام کے دوران کسی شخص نے ٹیلی فون پر سوال کیا کہ اکثر کوئی گلوکار یا گلوکارہ جب وفات پا جاتی ہے تو اس کے لیے مغفرت کی دعا کی جاتی ہے، کیا ایسا کرنا شریعت کی رُو سے جائز ہے؟ جس کے جواب میں شیخ المطلق نے کہا کہ بے شک گلوکاری ایک گناہ ہے، مگر ایسا گناہ نہیں کہ اس کے بدلے میں مرنے والے گلوکار کے لیے مغفرت کی دُعا نہیں کی جا سکتی۔

(جاری ہے)

کئی گلوکار بہت اچھے اور نیک اعمال بھی کرتے ہیں، کیونکہ انہیں اُمید ہوتی ہے کہ اللہ اس کے عوض اللہ ان کی بخشش کر دے گا۔ اگر کوئی وفات پانے والا گلوکار مسلمان ہے تو ایسی صورت میں اہل ایمان کے لیے مغفرت کی دُعا کرنے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔ گانا بجانا ایک اخلاقی بُرائی ہے، مگر اسے اللہ سے بغاوت قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اکثر لوگ گلوکاری کو بطور پیشہ اختیار ضرورکرتے ہیں، مگر ان کے اندر پچھتاوا بھی ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ڈاکٹر عبداللہ المطلق نے خواتین کی خوبصورتی اور جوانی سے جُڑے چند مسائل پر بات کی تھی جن سے فیشن کی رسیا خواتین خوش ہو گئی تھیں۔ڈاکٹر عبداللہ المطلق سرکاری سعودی ٹی وی چینل ون کے ایک خصوصی مذہبی پروگرام ’فتاویٰ‘ میں مختلف لوگوں کے سوالوں کے جواب دے رہے تھے۔جب ایک خاتون نے اُن سے سوال کیا کہ خواتین کی جانب سے اپنے چہرے کی خوبصورتی بڑھانے کے لیے انجکشن لگوانا اور ہونٹوں کو خوبصورت اور واضح بنانے کے لیے سرجری کروانا کیسا عمل ہے۔

جس پر مفتی المطلق نے کہا کہ خواتین کو اجازت ہے کہ وہ اپنے ہونٹوں کی خوبصورتی اور چہرے کی شادابی بڑھانے کے لیے انجکشن لگوانے اور سرجری کروانے کی اجازت ہے، شریعت میں اس پر کوئی قدغن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں خواتین کی جانب سے Botox اور Filler اور انجکشنزکا جو استعمال کیا جا رہا ہے، اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ خواتین خود کو زیادہ عرصہ تک خوبصورت رکھنے کے لیے ایسا کر سکتی ہیں۔ 

متعلقہ عنوان :

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں