سعودی کفیل کے فوت ہو جانے پرپاکستانی تارکین خروج نہائی کیسے لگوائیں؟

متوفی کفیل کا وارث خروجِ نہائی لگوا کر دے سکتا ہے، اگر وہ ایسا نہ کرے تو عدالت کی جانب سے وارث کا تعین کر کے اس کی ذمہ داری لگائی جاتی ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 7 اگست 2020 18:13

سعودی کفیل کے فوت ہو جانے پرپاکستانی تارکین خروج نہائی کیسے لگوائیں؟
جدہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔7 اگست 2020ء) سعودی عرب میں 25 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، جنہیں بہت سے قانونی مسائل کا سامنا کرناپڑتا ہے ۔ایک ایسا ہی قانونی مسئلہ یہ ہے کہ اگر کسی پاکستانی کارکن کا کفیل وفات پا جائے تو ایسی صورت میں اس کارکن کا خروج نہائی کون لگوائے گا۔ اُردو نیوز کی جانب سے اس سوال کا مفصل جواب دیا گیا ہے۔ ایک قاری نے سوال کیا ”میں گھریلو ڈرائیور کے ویزے پر کام کرتا ہوں۔

مسئلہ یہ ہے کہ کفیل کا انتقال ہو گیا ہے۔ اب میں واپس جانا چاہتا ہوں۔کفیل کے بیٹے کہتے ہیں کہ وہ خروج نہائی نہیں لگا سکتے کیا کروں؟“ اس سوال کے جواب میں جوازات کی جانب سے بتایا گیا کہ کفالت قانون کے مطابق جو غیر ملکی ملازم جس کی کفالت میں ہوتا ہے وہی اس کے اقامے کی تجدید اور خروج وغیرہ کے معاملات کو مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں اگر کفیل خود معاملات ادا نہیں کرسکتا تو وہ اپنی جانب سے کسی سعودی شہری کو وکالت نامہ بنا کردیتا ہے جو متعلقہ ادارے سے مصدقہ ہوتا ہے۔

آپ کے کیس کے حوالے سے جوازات سے دریافت کیا گیا جہاں سے جواب میں کہا گیا ہے کہ ’متوفی کفیل کا وارث جوازات کے شعبہ قانونی امور میں پیش ہو جہاں مطلوبہ دستاویزات مکمل کرنے کے بعد کارکن کا فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی سٹیمپ کردیا جائے گا‘۔ عمومی طور پر ایسے افراد جن کے کفیل انتقال کرجاتے ہیں قانون کے مطابق متوفی کے ورثا کے تعین کے لیے عدالت سے ’کتابہ العدل' کی سند جاری کی جاتی ہے جس کے بعد نامزد وارث اپنے والد کے زیر کفالت ملازمین کے معاملات کو نمٹا سکتا ہے۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں