سعودیہ میں متعدد مساجد نمازیوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد بند کرا دی گئیں

اب تک 15 سو سے زائد مساجد کو کورونا وائرس کی وجہ سے عارضی طور پر بند کیا جا چکا ہے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 1 جون 2021 17:39

سعودیہ میں متعدد مساجد نمازیوں میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد بند کرا دی گئیں
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ یکم جون 2021ء) سعودی عرب کی مساجد میں نمازیوں کی بے احتیاطی کی وجہ سے کورونا پھیلاؤ کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔گزشتہ روزبھی درجنوں نمازیوں میں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعدمختلف علاقوں میں واقع درجنوں مساجد بند کر دی گئی ہیں۔ وزارت اسلامی امور، دعوت و رہنمائی کے مطابق 114 روز کے دوران کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد اب تک1,500 سے زائد مساجد بند کرا دی گئی ہیں جن میں سے1,433 کو سینیٹائزیشن کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

تازہ ترین کیسز کے بعد بند کرائی گئی مساجد کا تعلق ریاض، الشرقیہ، حدود شمالیہ، باحہ، عسیر اور جازان سے ہے۔ جبکہ گزشتہ روز8 مساجد کو سینیٹائزیشن کے بعد کھولا گیا ہے، ان میں سے 2 کا تعلق قصیم، 2 کا ریاض، 2 کامدینہ ، جبکہ ایک ایک کا تعلق شرقیہ اور عسیر سے ہے۔

(جاری ہے)

وزارت اسلامی کی جانب سے ٹویٹر اکاؤنٹ پر تمام نمازیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کوئی بھی نمازی اپنے اندر کرونا وائرس کی کوئی علامت محسوس کرے تو کرونا ٹیسٹ کے بغیر مسجد جانے سے گریز کرے۔

جب تک یہ یقین نہیں ہوجائے کہ وہ کرونا میں مبتلا نہیں ہے وہ گھر پر ہی نماز ادا کرتا رہے۔چہرہ ماسک سے ڈھانپے رکھیں، جائے نماز گھر سے ہی لائیں، مساجد میں ڈسپوزیبل جائے نماز کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی ہے۔ دیگر نمازیوں سے محفوظ فاصلہ رکھیں۔ وزارت اسلامی امور نے مزید کہا کہ ’اس حوالے سے لاپروائی برتنے کا نتیجہ دیگر نمازیوں کو خطرات سے دوچار کرنے کی صورت میں برآمد ہوگا۔

سب لوگ یہ بات مدنظر رکھیں کہ حفاظتی تدابیر کی پابندی دینی فریضہ اور شہری عمل ہے‘۔ نمازیوں سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر کسی مسجد میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد میں کوتاہی نظر آئے تو پہلی فرصت میں 1933 پر رابطہ کرکے مطلع کردیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل کورونا کیسز بڑھنے کے بعد سعودی مساجد میں خطبات اور نمازوں کے اوقات کے حوالے سے اہم تبدیلیوں کا اعلان کیا گیا تھا جس کے تحت باجماعت نمازوں کی ادائیگی کے فوراً بعد مساجد بند ہو جائیں گی اور جمعہ کے خطبات بھی پندرہ منٹ تک محدود کر دیئے گئے ہیں۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں