سعودیہ میں حالتِ نماز میں سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے والا انتہا پسند انجام کو پہنچ گیا

داعشی جنگجو ولید سامی الذھیری نے جدہ گورنری میں نماز میں مصروف سیکیورٹی اہلکار کو چاقو کے وار سے قتل کر دیا تھا، گزشتہ روز سر قلم کر دیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 10 جون 2021 11:48

سعودیہ میں حالتِ نماز میں سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے والا انتہا پسند انجام کو پہنچ گیا
جدہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 جون2021ء) سعودی عرب میں ایک انتہا پسند تنظیم کے جنگجو کو اس کی سفاکانہ سرگرمی پر سزائے موت دے دی گئی ہے۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ایک سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے والے غیر ملکی انتہاپسند کی سزائے موت پر گزشتہ روز عمل درآمد کرتے ہوئے اس کا سر قلم کر دیا گیا ہے۔ وزارت داخلہ کے مطابق یہ واقعہ جدہ کے ایک پٹرول پمپ پر پیش آیا تھا جہاں ایک سیکیورٹی اہلکار ھادی بن مسفر القحطانی کو قتل کر دیا تھا۔

یہ واقعہ 23 شوال کو پیش آیا تھا۔سیکیورٹی اہلکار پٹرول پمپ پر اکیلا ہی نماز میں مصروف تھا۔ مصر سے تعلق رکھنے والے داعشی جنگجو نے اسے عبادت کے دوران ہی چاقو کے متعدد وار کر کے قتل کر دیا تھا۔ اس کارروائی کے بعد مصری جنگجو جائے وقوعہ سے بھاگ گیا تھا، تاہم سیکیورٹی اہلکاروں نے تعاقب کر کے اسے گرفتار کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

مجرم نے عدالت کے روبرو قتل کا اعتراف کرنے کے علاوہ داعش کے خیالات سے متاثر ہونے کا انکشاف کیا تھا۔

جس کے بعد اسے سزائے موت سنائی گئی تھی۔ گزشتہ روز اس سزا پر عمل کرتے ہوئے اس کا سر قلم کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں گزشتہ چند سالوں سے انتہا پسند تنظیموں کی جانب سے دہشت گرد کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ان سفاک دہشت گردوں کی جانب سے مساجد کی حُرمت کا بھی احترام نہیں کیا جاتا ہے۔ کچھ عرصہ قبل سعودیہ کی دو مساجد میں بم دھماکے کی مذموم حرکت کرنے والے دہشت گرد اپنے انجام کو پہنچ گئے ہیں۔

کچھ ہفتے قبل سعودی عرب کی ایک فوجداری عدالت نے انتہا پسند جنگجو گروپ داعش سے تعلق اور دہشت گردی کی مختلف کارروائیاں کرنے والے پانچ افراد کو سزائے موت سُنا دی ہے۔ ان افراد پر مقدمے کی سماعت کے دوران فردِ جُرم عائد کی گئی۔ عدالت نے دستیاب ثبوتوں کی بناء پر انہیں سزائے موت کا حُکم سُنا دیا ہے۔ یہ پانچ مجرم داعش کے پینتالیس ارکان کے مشتمل دہشت گردی کے ایک سیل کا حصہ تھے۔ جنہوں نے کئی دہشت گرد کارروائیاں انجام دیں۔ اس دہشت گرد گروپ کی جانب سے نجران کی مسجد المشہد اور الاحسا کی مسجد الرضا میں بم دھماکہ کیا گیا تھا۔ یہی گروپ ابھا میں سیکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کر کے انہیں شہید کرنے کے علاوہ ایک اور مسجد میں بم دھماکے میں بھی ملوث تھا۔

جدہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں