مکّہ :سوموار کے روز مسجد الحرام میں مغرب کی نماز میں 18 منٹ کی تاخیر ہو گئی

ابھی تک اس خلافِ معمول تاخیر کی وجوہات سامنے نہیں آ سکیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 14 نومبر 2018 14:23

مکّہ :سوموار کے روز مسجد الحرام میں مغرب کی نماز میں 18 منٹ کی تاخیر ہو گئی
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14 نومبر2018) خانہ کعبہ دینِ اسلام کی اولین عبادت گاہ ہے اور پُوری دُنیا کے مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہر سال کروڑوں افراد عمرہ اور حج کی نیت سے یہاں کا رُخ کرتے ہیں۔مرکزی عبادت گاہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر وقت کی پابندی کا بہت خیال رکھا جاتا ہے۔ تاہم سوموار کے روز مسجد الحرام میں موجود لوگ اس وقت پریشانی میں پڑ گئے جب مغرب کی نماز اپنے وقت پر شروع نہ ہو سکی۔

تاخیر بھی کوئی دو چار منٹ کی ہوتی تو سمجھ آتی، پُورے 18 منٹ تک نمازی مخمصے کا شکار رہے کہ آخر معاملہ کیا ہے۔ ہر طرف ہلچل سی مچ گئی تھی۔ نماز پڑھانے کے لیے امام صاحب کے تشریف نہ لانے پر نمازیوں میں چہ میگوئیاں جنم لینے لگیں۔ آخر خاصی دیر بعد امام صاحب تشریف لائے اور جماعت نماز کے لیے کھڑی ہوئی۔

(جاری ہے)

لیکن اس دیری پر صرف زائرین اور مقامی نمازی ہی نہیں بلکہ مسجد کے مؤذن بھی تشویش کا شکار تھے۔

اس غیر معمولی تاخیر کا معاملہ پُوری دُنیا میں جنگل میں آگ کی طرح پھیل گیا۔ اس تاخیر کی وجہ تو معلوم نہیں ہو سکی تاہم اس حوالے سے دو کہانیاں گردش کر رہی ہیں۔ ایک کہانی تو یہ ہے کہ مقررہ امام اچانک علیل ہو جانے کے باعث مقررہ وقت پر نماز کی ادائیگی کے لیے نہیں پہنچ سکے تھے۔ جس کے بعد انتظامی عہدے داروں نے متبادل امام سے رابطہ کر کے اُنہیں فوری طور پر امامت کے لیے بُلا لیا تب جا کر مغرب کی نماز کے لیے جماعت کھڑی ہوئی۔

جبکہ اس حوالے سے دُوسری کہانی یہ سامنے آئی ہے کہ دونوں امام صاحبان کو یہ غلط فہمی ہو گئی تھی کہ مغرب کی نماز دُوسرا امام پڑھائے گا، جس کے باعث دونوں ہی مسجد میں امامت کے لیے نہ پہنچے۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مسجد الحرام کی انتظامیہ کے ترجمان کا موبائل بند ہونے کے باعث اس غیر معمولی واقعے کے پسِ پردہ حقائق ابھی تک سامنے نہیں آ سکے۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں