’اللہ تعالیٰ کارِ خیر کرنے والوں کو اُن کی کوشش سے زیادہ نوازتا ہے‘

امامِ کعبہ کا خطبۂ جمعہ کے دوران خطاب

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 9 مارچ 2019 14:52

’اللہ تعالیٰ کارِ خیر کرنے والوں کو اُن کی کوشش سے زیادہ نوازتا ہے‘
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9 مارچ 2019ء ) مسجد الحرام کے امام اور خطیب شیخ ڈاکٹر فیصل غزاوی نے اپنے جمعہ کے ایمان افروز خطبہ میں اُمتِ مُسلمہ کو پیغام دیا ہے کہ وہ کارِ خیر میں بڑھ چڑ ھ کر حصّہ لیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کار خیر کو بے حد پسند فرماتا ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ خیر کے کام کرنے والوں کو اُن کے کیے کا کہیں زیادہ صلہ دیتا ہے اور اُنہیں بہت زیادہ نوازتا ہے۔

اللہ کی جانب سے کارِ خیر کو صدقہ جاریہ قرار دیا گیا ہے۔ یعنی اگر کوئی شخص فلاح و بہبود پر مبنی عمل کرتا ہے تو اس کا فائدہ نہ صرف اُسے اپنی زندگی کی آخری سانس تک ملتا رہتا ہے بلکہ مرنے کے بعد بھی اجر کا سلسلہ چلتا رہتا ہے۔ اس موقع پر اُنہوں نے تیسرے خلیفہ راشد حضرت عثمان بن عفانؓ کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ اُنہوں نے دورِ نبویﷺ میں بیر رُومہ نامی میٹھے پانی کا کنواں خرید کر مسلمانوں کے لیے وقف کر دیا تھا۔

(جاری ہے)

جو آج تک برقرار ہے اور یوں اس کا ثواب ابھی تک حضرت عثمانؓ کو پہنچ رہا ہے۔ اسی طرح ہارون الرشید کی بیگم زبیدہ بیگم نے حجاج کرام کو پانی کی قِلت کے حوالے سے ہونے والی مشقت سے بچانے کی خاطر نہر زبیدہ کھُدوائی تھی جس سے آج تک مقامی باشندے اور حجاج کرام و معتمرین مستفید ہو رہے ہیں۔ بے پناہ نیکی کے اس کام پر آج تک مسلمان اُمّہ اُن کو بے پناہ سراہتی ہے۔

اسی طرح امام مالک ؒ کی جانب سے احادیث کا مرتب کردہ مجموعہ ’موطا‘ بھی مسلمانوں کے لیے ہدایت و رہنمائی کا خزانہ ہے۔ اس وجہ سے اُن کی یہ تصنیف بھی صدقہ جاریہ کی حیثیت رکھتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ہستی کے سوا ہر شے فنا ہوگی۔ دنیا میں پائی جانے والی ہر مخلوق کو فنا سے دوچار ہونا پڑے گا۔جو لوگ اللہ کی خوشنودی کی خاطر پُورے اخلاص سے نیکی کا کام کرتے ہیں، اُن کا یہ عمل بارگاہِ خداوندی میں ضرور مقبول ہوتا ہے۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں