عمرہ اور حج زائرین غارِ ثور اور غارِ حرا کا تقدس مجروح کرنے لگے

زائرین ان مقدس مقامات پر کچرا پھینکتے اور مختلف عبارتیں تحریر کرتے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 18 مارچ 2019 14:42

عمرہ اور حج زائرین غارِ ثور اور غارِ حرا کا تقدس مجروح کرنے لگے
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ 2019ء) سعودی عرب دُنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مقدس ترین مقام ہے۔ ہر سال یہاں حج اور عمرہ کی غرض سے ایک کروڑ سے زائدفرزندانِ توحید تشریف لاتے ہیں۔ یہ زائرین جہاں خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں قیام کر کے خُدائی خوشنودی اور ایمان کی فیوض و برکات سمیٹتے ہیں، وہاں یہ مذہب اسلام سے متعلق کئی دیگر مقامات کی زیارت بھی کرتے ہیں۔

ایسے ہی دو مقامات غارِ ثور اور غارِ حرا ہیں جو مکّہ معظمہ میں واقع ہیں۔ غارِ حرا وہ مقام ہے جہاں حضورﷺ ظہورِ بعثت سے قبل عبادت کی غرض سے جایا کرتے ہیں اور کئی کئی دِن وہاں یادِ الٰہی میں مصروف رہتے، جبکہ غارِ ثور وہ عارضی پناہ گاہ ہے جہاں مدینہ ہجرت کے دوران قریش کے بپھرے نوجوانوں سے بچنے کی خاطر حضورﷺ نے اپنے رفیقِ خاص حضرت ابو بکر صدیقؓ کے ساتھ تین روز تک قیام فرمایا تھا۔

(جاری ہے)

زائرین نبی ﷺ سے منسوب ان پہاڑی مقامات کی زیارت کرنا بہت خوش نصیبی گردانتے ہیں۔ تاہم سعودی سیاحت و قومی ورثہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بہت سے زائرین بے دھیانی میں ان مقامات پر کوڑا کرکٹ پھینک دیتے ہیں اور یہاں کی چٹانوں پر مختلف عبارتیں بھی تحریر کرتے ہیں جس سے ان انتہائی تاریخی اور مذہبی نوعیت کے حامل مقامات کا تقدس مجروح ہوتا ہے۔

سیاحت و قومی ورثہ بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر ہشام مدنی کی جانب سے زائرین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنی زیارت کے دوران ان مقامات کی تقدیس کو ملحوظ خاطر رکھیں۔ یہاں پر کچرا پھینک کر اور مختلف تحریریں درج کر کے بے حُرمتی کے مرتکب نہ ہوں۔ بورڈ کی جانب سے زائرین کی آگہی کے لیے مختلف زبانوں میں بورڈ بھی نصب کیے گئے ہیں۔ جبکہ وہاں صفائی کے لیے خصوصی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں