حرم شریف کی پہلی صف میں نماز کی ادائیگی کے لیے بکنگ کا کاروبار ہونے لگا

بعض لوگ پہلی صف میں جا کر بیٹھ جاتے ہیں اور اس صف میں نماز کی ادائیگی کے خواہش مندوں سے پیسے لے کر اُنہیں اپنی جگہ دے دیتے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 28 مئی 2019 12:18

حرم شریف کی پہلی صف میں نماز کی ادائیگی کے لیے بکنگ کا کاروبار ہونے لگا
مکّہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،28 مئی 2019ء) سعودی عرب میں رمضان کے آخری عشرے کے دوران دُنیا بھر سے آئے زائرین کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ حرم شریف کی پہلی صف میں باجماعت نماز ادا کریں۔ اس مقصد کے لیے کئی لوگ گھنٹوں انتظار کرتے رہتے ہیں۔ اس سعادت کے خواہش مندوں کی مجبوری سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے چند لوگوں نے پہلی صف میں جگہ فراہم کرنے کو اپنی کمائی کا ذریعہ بنا لیا ہے۔

یہ لوگ پہلی صف میں اپنا مصلّیٰ بچھا کر پہلے سے ہی بکنگ کر لیتے ہیں۔ اور پھر یہ جگہ کسی خواہش مند کو پیسوں کے عوض فراہم کرتے ہیں۔ اس حوالے سے سعودی عرب کے مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز الشیخ نے کہا ہے کہ حرم شریف یا کسی بھی مسجد کی پہلی صف میں نماز کی جگہ اپنے لیے مختص کروا لینا شرعی لحاظ سے درست نہیں۔

(جاری ہے)

کسی سے کہہ کہلوا کر اپنے لیے جگہ مختص کروانا دوسروں کی حق تلفی کے مترادف ہے۔

گزشتہ کئی برسوں سے حرمین شریفین میں بعض لوگوں نے اپنا کاروبار بنا لیا ہے کہ وہ اپنا مصلےٰ حرمین کی پہلی صفوں میں بچھا کر خود باہر نکل کر ایسے افراد کو تلاش کرتے ہیں جو پہلی صف میں نماز ادا کرنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اُن افراد سے رقم وصول کر کے اُنہیں اپنے مصلّے پر بٹھا دیتے ہیں۔ خصوصاً رمضان المبارک کے آخری عشرے میں شروع کی صفوں میں’بکنگ‘ کے عوض 2 سو سے 8 سو ریال تک کے ریٹ مقرر ہو جاتے ہیں۔

اس طرح آخر میں آنے والے لوگ بھی سودے بازی کے بعد قیمت ادا کر کے شروع کی صفوں میں بیٹھ جاتے ہیں۔ اس طرح وہ پہلے آنے والوں کی حق تلفی کے مرتکب ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے حرمین کے امور کا نگران ادارہ حرکت میں آ گیا ہے۔ رواں سال محکمے کی جانب سے 26 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو 24 گھنٹے ڈیوٹی دے کر اس بات کو یقینی بناتی ہیں کہ ’مصلّے کی تجارت‘ نہ کی جائے۔

شعبہ انسداد ظاہری تجاوزات کے ڈائریکٹر جنرل طارقی المالکی نے کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں حرم شریف میں مصلے کی تجارت کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔جو افراد اس میں ملوث ہوئے ان سے سختی سے نمٹتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔المالکی نے معتمرین سے بھی کہا ہے کہ وہ اپنا زیادہ وقت عبادت میں گزاریں اور ان لوگوں سے اجتناب کریں جو مصلے فروخت کرتے ہیں کیونکہ یہ کسی طرح جائز نہیں۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں