سعودی حکومت نے نوجوانوں کے لیے بیرون مُلک سفر کی شرائط میں ترمیم کر دی

شادی شدہ لڑکوں اور لڑکیوں، بیرون ملک تعلیم کے لیے اسکالر شپس حاصل کرنے والوں اور رسمی ڈیوٹی پر جانے والوں کے لیے سرپرست کی منظوری لازمی نہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 21 اگست 2019 11:29

سعودی حکومت نے نوجوانوں کے لیے بیرون مُلک سفر کی شرائط میں ترمیم کر دی
جدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،21 اگست 2019ء) سعودی حکومت کی جانب سے کچھ دِنوں قبل نابالغوں کے لیے بیرون مُلک سفر کے قوانین میں ترامیم کا اعلان کیا تھا۔ جس کے مطابق اسی خواتین جو 21 برس سے زائد کی ہو چکی ہوں، اُنہیں بیرون ملک جانے اور پاسپورٹ کے لیے سرپرست کی اجازت درکار نہیں ہو گی۔ وہ اپنی مرضی سے اس بارے میں فیصلہ لے سکتی ہیں۔ البتہ 21 سال سے کم عمر لڑکے اور لڑکیوں کے لیے بیرون مُلک اکیلے سفر کے حوالے سے چند شرائط عائد کی گئی تھیں۔

تاہم اب سعودی حکومت کی جانب سے 21 سال سے کم عمر نوجوانوں کے لیے بیرون مُلک سفر کے لیے شرائط پر تین صورتوں میں استثنیٰ کا اعلان کیا ہے۔ سعودی محکمہ پاسپورٹ ’جوازات‘ کے مطابق شادی شدہ لڑکوں اور لڑکیوں، بیرون ملک تعلیم کے لیے اسکالر شپس حاصل کرنے والوں اور رسمی ڈیوٹی پر جانے والوں کے لیے سرپرست کی منظوری لازمی نہیں۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے نوجوانوں کووزارت تعلیم سے اسکالر شپس کا سرٹیفکیٹ حاصل کرکے پیش کرنا ہو گا جبکہ سرکاری ڈیوٹی کے سلسلے میں بیرون مُلک جانے والے 21 سال سے کم عمر نوجوانوں کو متعلقہ محکمے سے دستاویز حاصل کرنا ہوں گی۔

جوازات کی طرف سے مزید بتایا گیا ہے کہ نوجوانوں کے سرپرست یعنی والد یا والدہ اپنی اولاد کا پاسپورٹ جاری کرا سکیں گے۔ سعودی خواتین اپنے ان بچوں کو سفر کی اجازت دینے کی پابند ہوں گی جن کی پرورش کی مقررہ عمر پوری ہو چکی ہے۔ اگر کسی نوجوان کے والدین انتقال کر چکے ہوں تو ایسی صورت میں اُس کا 21 برس کا بالغ بھائی یا بہن اُس کا پاسپورٹ نکلوا سکتا ہے اورساتھ میں سفر کا اجازت نامہ بھی جاری کر سکتا ہے۔پاسپورٹ بنوانے کے لیے صرف اسی صورت میں سرپرست کی اجازت لازمی ہو گی اگر کسی اُمیدوار کی عمر 21 برس سے کم ہو اور 15 برس سے زیادہ ہو۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں