مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ میں خلیجی باشندوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی

صرف ایسے خلیجی شہری مکہ اور مدینہ میں داخل ہو سکیں گے جو 14 دن کی طبی جانچ کے عمل سے گزر چکے ہوں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 29 فروری 2020 10:51

مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ میں خلیجی باشندوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی
مدینہ منورہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔29فروری 2020ء) سعودی حکومت نے مدینہ منورہ اور مکہ معظمہ میں خلیجی باشندوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر سعودی عرب میں عمرہ اور سیاحتی ویزوں کے اجراء پر پابندی کے بعد مملکت نے خلیجی ممالک کے باشندوں کی مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں داخلے پرعارضی طور پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب میں موجود ایسے خلیجی شہری جو 14 دن کے طبی جانچ کے عمل سے گذر چکے ہوں اور ان میں کرونا وائرس کی موجودگی کا کوئی شبہ نہ تو انہیں مکہ اور مدینہ میں داخلے کی اجازت ہوگی۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مملکت میں کرونا (19-COVID) وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے پیش نظر حکومت احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

اندرون ملک، علاقائی اور عالمی سطح پر وباء سے نمٹنے کے طریقہ کار کو اپناتے ہوئے خلیجی ممالک کے باشندوں کی مکہ معظمہ اور مدینہ منورہ میں داخلے پر عارضی طور پر پابندی عاید کی جا رہی ہے۔ تاہم ایسے خلیجی باشندے جن کی 14 دن تک طبی جانچ کی جا چکی ہو اور ان کے کرونا وائرس سے محفوظ ہونے کی تصدیق کی گئی ہو تو وہ اس پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔خیال رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب نے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر بیرون ملک سے عمرہ زائرین کی آمد روکنے اور سیاحتی ویزوں پر پابندی لگا دی تھی۔جس میں پاکستان کے علاوہ دیگر کئی اسلامی ممالک شامل ہیں۔سعودی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ جن زائرین نے عمرے کی غرض سے آنا تھا ، ان کے ویزوں کی مُدت میں توسیع کر دی جائے گی۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں