با اثر سیاستدان سی این جی شعبہ میں برائے نام چوری میں ملوث ہیں جنکے خلاف کبھی کاروائی نہیں ہوتی، وفاقی وزیر بجلی نے سی این جی شعبہ کے خلاف بے بنیاد، غیر پارلیمانی اور غیر جمہوری بیان دیا،حکومت کے ساتھ مل بیٹھ کر معاملات حل کر لینگے، چیئر مین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ کابیان

اتوار 9 جون 2013 23:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔9جون۔ 2013ء) چےئر مین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے تمام سی این جی مالکان کو چور کہہ کرسیاسی وپیشہ ورانہ سنجیدگی کا ثبوت نہیں دیا، انکا بیان غیر پارلیمانی و غیر جمہوری ہے جسکی کسی کو توقع نہیں تھی،سی این جی شعبہ میں برائے نام چوری ہے جس میں با اثر سیاستدان ملوث ہیں جنکے خلاف کبھی کاروائی نہیں ہوتی۔

غیاث پراچہ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوام اور سی این جی مالکان نے ن لیگ کو مسائل کے حل کے لئے ووٹ دئیے ہیں نہ کہ بے بنیاد الزامات سننے کے لئے۔سی این جی شعبہ صرف 256ایم ایم سی سی ایف گیس استعمال کرتا ہے جو کل پیداوار کا صرف 6.1فیصد ہے مگر نزلہ ہم پر ہی گرتا ہے۔

(جاری ہے)

گیس چوری میں ملوث با اثرسی این جی مالکان تین سے چار ایم ایم سی ایف چوری کرتے ہونگے جنکے خلاف بیانات جاری کئے جاتے ہیں مگر کاروائی نہیں ہوتی جبکہ سرکاری حکام کی ملی بھگت سے گیس چوری کرنے والے دیگربا اثر شعبوں کے بارے میں ارباب اختیارمسلسل خاموش رہتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر گیس یا بجلی چوری کرنا عام آدمی یا مڈل کلاس لوگوں کے بس کا روگ نہیں اسکے لئے اوپر تک رابطے لازمی ہوتے ہیں۔غیاث پراچہ نے کہا کہ بعض لابیاں سی این جی شعبہ کے خلاف مسلسل غلط بیانی اور غلط اعداد و شمار پیش کر کے عوام کو گمراہ کر رہی ہیں جبکہ سیاستدان سوچے سمجھے بغیر بیانات داغ رہے ہیں۔ انھوں نے امیدظاہر کی کہ سی این جی ایسوسی ایشن موجودہ حکومت سے مل کر مسائل کا حل جلدڈھونڈ نکالے گی۔

متعلقہ عنوان :

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں