حرمین شریفین کے تیسری توسیعی منصوبے پر کام دوبارہ شروع

توسیعی منصوبے کی تکمیل کے بعد یہاں بیک وقت 2 لاکھ 80 ہزار افراد نماز ادا کرسکیں گے. رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 14 مئی 2020 19:35

حرمین شریفین کے تیسری توسیعی منصوبے پر کام دوبارہ شروع
مکہ مکرمہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 مئی۔2020ء) حرمین شریفین کی جنرل پریذیڈنسی نے مسجد الحرام کی تیسری توسیع کے منصوبے پر کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے. مسجد نبوی کی جنرل پریڈیذنسی کے پراجیکٹ اینڈ انجینیئرنگ شعبے کی جانب سے مسجد الحرام کی تیسری توسیع کے باقی کاموں کو مکمل کرنے کا لائسنس جاری کر دیا گیا ہے پراجیکٹ اینڈ انجینیئرنگ شعبے کی جانب سے بتایا گیا کہ دوبارہ شروع ہونے والے کاموں میں چھتوں کی آرائش کے لیے ماربل کی تنصیب، صحن میں موجود محرابوں کی آرائش، مرکزی دروازے کی تکمیل اور دیگر اہم امور شامل ہیں.

(جاری ہے)

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق مسجد الحرام میں نمازیوں کی کم تعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے متعلقہ حکام کی جانب سے ہم آہنگی اور کوششوں کے بعد باقی کاموں کے منصوبے کی تکمیل کے لیے عملدرآمد پر تبادلہ خیال کیا گیا جو پہلے روک دیے گئے تھے. رپورٹ میں بتایا گیا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خواہش ہے کہ زائرین حرم کو ہر طرح کی راحت اور آرام کا ماحول فراہم کیا جائے جس کے لیے مجوزہ محکموں کی جانب سے مکمل تعاون کے ساتھ حرمین شریفین کے متعلقہ منصوبوں کی تکمیل اور کورونا وائرس سے بچاﺅ اور دیگر حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں.

خیال رہے کہ مسجد الحرام کے تیسرے توسیعی منصوبے کی تکمیل کے بعد یہاں بیک وقت 2 لاکھ 80 ہزار افراد نماز ادا کرسکیں گے واضح رہے کہ 24 مارچ کو سعودی عرب میں وائرس سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی. سعودی عرب نے رواں سال مارچ میں کورونا وائرس کے خدشات کے باعث عمرے کی ادائیگی عارضی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا کورونا وائرس کے عدم پھیلاﺅ کے لیے وزارت مذہبی امور نے اعلان کیا تھا کہ اس سال رمضان المبارک کے دوران مساجد میں نماز تراویح کی اجازت نہیں دی جائے گی وائرس کا پھیلاﺅروکنے کے لیے حفاظتی تدابیر کے طور پر لوگوں کو نماز تراویح گھروں میں ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا کیونکہ مساجد میں نمازوں کی ادائیگی اس وقت تک معطل رہے گی جب تک کورونا وائرس کی وبا کا اختتام نہیں ہوجاتا.

سعودی عرب کی حکومت نے مارچ کے آغاز میں ہی کورونا وائرس سے بچاﺅ کے لیے لاک ڈاﺅن نافذ کردیا تھا، جسے اپریل کے وسط تک مزید سخت کرتے ہوئے مکہ سمیت کئی شہروں میں کرفیو بھی نافذ کردیا گیا تھا جبکہ سعودی حکومت نے ماہ رمضان کے پیش نظر سخت لاک ڈاﺅن و کرفیو میں نرمی کا اعلان کیا تھا، جبکہ محدود افراد کو صبح 9 سے شام 5 بجے تک گھروں سے نکلنے کی اجازت دے گئی اور مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں نماز تراویح بھی پڑھنے کی اجازت دے تھی.

جہاں دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 40 لاکھ کے قریب پہنچ گئی ہے وہیں سعودی عرب کے حوالے سے بات کی جائے تو ملک میں 42 ہزار سے زائد افراد وائرس کا شکار ہوچکے ہیں. علاوہ ازیں حکام کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق 15 ہزار سے زائد مریض صحت یاب اور 264 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں چند روز قبل سعودی عرب میں ایک ہی دن میں ایک ہزار 912 ریکارڈ نئے کیسز سامنے آئے تھے تصدیق شدہ نئے کیسوں میں سے 35 فیصد سعودی شہری تھے.

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں