سعودی مساجد میں دروس قرآن اور وعظ کی مجالس بحال کر دی گئیں

وعظ نماز کے فوراً بعد شروع ہو گا جس کا دورانیہ 10 منٹ کا ہو گا جبکہ درس قرآن کا دورانیہ بھی 30منٹ تک محدود ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 25 جون 2020 12:13

سعودی مساجد میں دروس قرآن اور وعظ کی مجالس بحال کر دی گئیں
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25جون 2020ء) سعودی عرب میں رواں ماہ ہزاروں مساجد نماز کے لیے کھول دی گئی تھیں، اس فیصلے کا مقامی اور تارکین وطن کی جانب سے بہت خیر مقدم کیا گیا تھا۔ سعودی حکومت کی جانب سے مساجد میں وعظ اور دروس قرآن کا سلسلہ بھی بحال کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ روز سے مملکت کی تمام مساجد میں دروس قرآن اور وعظ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔

سعودی ویب سائٹ المرصد کے مطابق وزارت اسلامی امور، دعوت و ارشاد کے سکریٹری ڈاکٹر محمد بن عبد العزیزالعقیل نے آگاہ کیا ہے کہ تمام مساجد میں وعظ اور درس قرآن کی اجازت دے دی گئی ہے۔ تاہم وعظ نماز کے فوراً بعد کرنا ہو گا اور اس کا دورانیہ دس منٹ سے زیادہ نہیں ہوگا جبکہ درس قرآن کا دورانیہ 30منٹ تک محدود رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس سے زیادہ دیر تک قرآن مجید کا درس نہیں دیا جائے گا۔

وعظ اور درسِ قرآن کے دوران کورونا سے بچاؤ کی خاطر سماجی فاصلے کی پابندی کی جائے گی اور دیگر حفاظتی تدابیر پر بھی عمل کیا جائے گا۔ جبکہ مساجد میں قرآن مجید کے حفظ، خواتین کے درس اور دینی و علمی لیکچر بھی آن لائن ذرائع سے جاری رہیں گے۔ مساجد کی انتظامیہ کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ وعظ اور دروس سے متعلق ہدایات اور ضوابط پر سختی سے عمل کریں گی۔

واضح رہے کہ 21 جون سے مکہ معظمہ کی 1560 مساجد نماز کے لیے کھول دی گئی ہیں۔وزارت مذہبی امور کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق مکہ معظمہ کی مساجد میں با جماعت نماز کی اجازت دیے جانے کیساتھ ساتھ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی سختی سے تاکید گئی ہے۔ مساجد میں آنے والے شہری مسجد میں کسی ایک جگہ ہی نماز ادا کریں گے۔ تمام نمازی گھر سے اپنی جائے نماز ساتھ لائیں گے۔

دو صفوں کے درمیان ایک صف کا فاصلہ اور نمازیوں کے درمیان سماجی دوری کو یقینی بنایا جائے گا۔مساجد میں نمازیوں کی آمد سے قبل ان کی صفائی اور دیگر انتظامات کے لیے مساجد کی انتظامیہ کے علاوہ رضا کار بھی معاونت کریں گے۔ نمازیوں کو کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے لیے وزارت صحت اور وزارت مذہبی امور کے حکام مل کرکام کریں گے۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں