شرپسند شخص کومسجد الحرام کے منبر پر چڑھنے سے روکنے والا سیکیورٹی اہلکار ہیرو بن گیا

سوشل میڈیا پر ’سارجنٹ محمد الزہرانی ہمارے ہیرو ہیں‘ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گیا، اعلیٰ اعزاز اور انعامات سے نوازنے کا مطالبہ سامنے آ گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 24 مئی 2021 09:54

شرپسند شخص کومسجد الحرام کے منبر پر چڑھنے سے روکنے والا سیکیورٹی اہلکار ہیرو بن گیا
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔24مئی2021ء) چند روز قبل مسجد الحرام میں نماز جمعہ کے خطبہ کے وقت اس وقت پریشان کُن صورت حال پیدا ہو گئی تھی، جب ایک شخص نے بھاگ کر منبر پر چڑھنے کی کوشش کی تھی، تاہم منبر کے پاس کھڑے سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے منبر پر چڑھنے کے دوران دبوچ کر اس کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔ اس شخص کو گرفتار کر لیا گیا تھا جس نے بعد میں منتظر مہدی ہونے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

امام کعبہ کے منبر کے دروازے پر تعینات جس سیکیورٹی گارڈ نے اس شرپسند شخص کی منبر تک پہنچنے کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے اسے دبوچ لیا تھا، وہ شخص اس وقت سعودی عوام کا نیا ہیرو بن گیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اس سیکیورٹی اہلکار کو بہت زیادہ سراہا جا رہا ہے۔ میڈیا کے مطابق یہ کارنامہ انجام دینے والے سیکیورٹی اہلکار کا نام سارجنٹ محمد الزہرانی ہے۔

(جاری ہے)

جو اپنی مستعدی اور بروقت کارروائی کے باعث سوشل میڈیا پر”سارجنٹ محمد الزہرانی ہمارے ہیرو ہیں“ کے نام سے ٹاپ ٹرینڈ بن گئے ہیں۔ ٹویٹر پر لوگوں کی جانب سے سارجنٹ الزہرانی کی تعریف میں قصائد اور شاباش کے کلمات کا انبار لگ گیا ہے۔ ہر کوئی اپنے اپنے انداز میں سارجنٹ الزہرانی کو سراہ رہا ہے۔ سارجنٹ الزہرانی سعودی عرب کے مشہور قبیلے الزہرانی سے تعلق رکھتے ہیں، ان کے اس کارنامے پر الزہرانی قبیلہ بھی بہت فخر محسوس کر رکا ہے۔

ایک ٹویٹر صارف ڈاکٹر عبدالواحد الزہرانی نے کہا کہ قریہ مولغ کے عظیم سپوت ہمارے ہیرو ہیں جنہوں نے الزہرانی قبیلے کا نام مزید روشن کر دیا ہے۔ خالد الزہرانی نام کے ٹویٹر صارف نے لکھا کہ الزہرانی میرے علاقے کے ہیں، ہمیں ان کے اس عظیم کام پر بہت فخر محسوس ہو رہا ہے۔ ٹویٹر صارفین کی جانب سے سعودی حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ سارجنٹ محمد الزہرانی کو اس کے شاندار کارنامے اعلیٰ اعزاز اور انعام سے نوازا جائے۔

دوسری جانب پولیس نے منبر پر چڑھنے کی کوشش کرنے والے شرپسند کے بارے میں مزید تفصیلات ظاہر کی ہیں جن کے مطابق اس شخص کی عمر چالیس سال سے زائد ہے۔ یہ اپنے ساتھ ایک لاٹھی بھی لایا تھا۔ تفتیش کے دوران اس نے اپنے امام مہدی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اُمت مُسلمہ اُسی کا انتظار کر رہی ہے۔ ملزم کے خلاف اس سنگین حرکت پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ اس کی ذہنی صحت کی بھی جانچ کروائی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے جلد مزید تفصیلات سامنے آجائیں گے۔ فی الحال اس شخص کا نام اور قومیت ظاہر نہیں کی گی ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز واقعے کے وقت شیخ بندربلیلہ خطبہ جمعہ دے رہے تھے۔جب ایک شخص نے بھاگ کر منبر پر چڑھنے کی کوشش کی، وہاں پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں نے مشتبہ شخص کو منبر پر چڑھنے سے روک دیا، الحرمین شریفین کے سوشل میڈیا اکاوٴنٹ کی جانب سے شیئرکردہ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے
کہ شیخ بندربلیلہ مسجد الحرام میں خطبہ جمعہ دے رہے تھے کہ اچانک منبرکی جانب تیزی سے بھاگتا ہوا ایک شخص دکھائی دیتا ہے۔

یہ شخص جونہی منبر پرچڑھنے کیلئے دروازے کے پاس پہنچتا ہے تو وہاں پر تعینات سکیورٹی اہلکار اس کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں اور پکڑ لیتے ہیں ، لیکن یہ پھر بھی منبر پر چڑھنے کیلئے مزاحمت کرتا ہے، جس پر سکیورٹی اہلکار اس کو دبوچ کر نیچے گرا دیتے ہیں۔بتایا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے مشتبہ شخص کو حراست میں لے کر واقعے سے متعلق تفتیش شروع کردی ہے۔واقعے کے وقت شیخ بندربلیلہ خطبہ جمعہ دے رہے تھے۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں