سعودی عرب میں سماجی فاصلے کی پابندی کے ساتھ حج کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں

منیٰ میں حاجیوں کے قیام کے لیے 6 ٹاورز اور 70 خیمے مختص کیے گئے ہیں، ہر حاجی کے لیے 4.37 مربع میٹر مختص ہو گی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 21 جون 2021 09:46

سعودی عرب میں سماجی فاصلے کی پابندی کے ساتھ حج کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں
مکہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جون 2021ء) سعودی عرب نے کورونا وبا کی وجہ سے اس بار بھی مملکت سے باہر مقیم افراد کو حج ادا کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ صرف مملکت میں مقیم مقامی اور غیر ملکی افراد ہی حج ادا کر سکیں گے، جن کی تعداد 60 ہزار افراد تک محدود رکھی جائے گی۔ سعودی عرب میں حج کے سلسلے میں تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ اس حوالے سے منیٰ کے میدان میں حاجیوں کے قیام کے لیے 6 ٹاورز اور 70 خیمے مختص کیے گئے ہیں۔

سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے بتایاگیا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے حاجیوں کی زندگی اور صحت کی سلامتی کو ممکن بنانے اور وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حاجیوں کے درمیان سماجی فاصلے کو ممکن بنایا جائے گا۔ انہی احتیاطی اقدامات کے پیش نظر اس بار ہر حاجی کی رہائش کے لیے زیادہ رقبہ مختص کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

منیٰ کے ٹاور میں ہر حاجی کے لیے 4.37 مربع میٹر جگہ مختص کی گئی ہے، جبکہ خیمے میں ہر حاجی کو 4 مربع میٹر جگہ ملے گی، البتہ خصوصی پیکیج والے عازمین کو منیٰ میں 5.33 مربع میٹر جگہ دی جائے گی۔

حاجیوں کو حج کے دوران آزادانہ میل جول کی اجازت نہیں ہو گی۔ حجاج کی آمد ورفت کو منظم رکھنے کی خاطر ٹاورز اور خیموں میں سیکیوٹی گارڈز تعینات کیے جائیں گے۔ مناسک حج کے دوران وقتاً فوقتاً حاجیوں کا ٹمپریچر چیک کر کے ان کی صحت کی جانچ کی جائے گی۔ منیٰ کا مقام مکہ اور مزدلفہ کے درمیان حرم شریف کی حدود میں واقع ہے۔ یہ مسجد الحرام سے 7 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

دوسری جانب سعودی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ حج کی ادائیگی کے لیے الیکٹرانک پرمٹ(اجازت نامہ) اور اسمارٹ کارڈ ساتھ رکھنا لازمی ہو گا۔ کوئی بھی شخص سمارٹ کارڈ اور حکومتی اجازت نامے(پرمٹ ) کے بغیر حج ادا نہیں کر سکے گا۔ اس کے علاوہ خواتین کو بھی تاریخ میں پہلی بار محرم کے بغیر حج کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ نائب وزیر حج نے کہا کہ پچاس برس سے زیادہ عمر کے ایسے ویکسین لگوانے والے افراد کو ترجیحی بنیاد پر حج کا موقع دیا جائے گا جنہوں نے پہلے حج نہ کیا ہو۔

اٹھارہ برس سے کم عمر کسی بھی شخص کو حج مقامات پر جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی‘۔نائب وزیر حج نے کہا کہ ’حج کی درخواستیں منظور کرنے کے سلسلے میں خواتین اور مردوں اور قومیت کی بنیاد پر ترجیح نہیں ہوگی ۔ حج مقامات پر کھانے پینے کا الگ سے کوئی انتظام نہیں ہوگا۔ اسی طرح حج مقامات پر افراد و اداروں کی جانب سے خوراک پیکٹ فراہم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں