مکہ مکرمہ کے ایک ہسپتال میں تین ڈاکٹروں پر حملہ، ایک شدید زخمی ہو گیا

ایک مرحوم مریض کے لواحقین نے پہلے ڈاکٹروں کو بُرا بھلا کہا اور پھر حملہ کر کے ان کی مار پیٹ کی

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 26 جولائی 2021 16:52

مکہ مکرمہ کے ایک ہسپتال میں تین ڈاکٹروں پر حملہ، ایک شدید زخمی ہو گیا
مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26جولائی2021ء ) طبی خدمات انجام دینے والے افراد کسی بھی سماج کا سرمایہ اور قابلِ فخر سپوت ہوتے ہیں۔ کیونکہ یہ لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے اپنا آرام بھول جاتے ہیں۔ تاہم کچھ لوگ اس پیشے کی حرمت سے آشنا نہیں ہوتے اور مسیحاؤں کو اپنی گھٹیا ذہنیت کے باعث تشدد کا نشانہ بنا دیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ مکہ مکرمہ میں پیش آیا ہے جہاں ایک مرحوم مریض کے لواحقین نے تین ڈاکٹرز پر تشدد کر ڈالا۔

اُردو نیوز کے مطابق ہسپتال سے رجوع کرنے والے بعض افراد کی طرف سے ڈاکٹروں پر تشدد کے واقعے کو پولیس نے ریکارڈ کرلیا ہے جس کی تفتیش جاری ہے۔ایک ڈاکٹر نے کہا ہے کہ ’مکہ مکرمہ کے النور سپیشلسٹ ہسپتال میں میں اور میرے ساتھ دو ساتھی معمول کے مطابق کام کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اسی اثنا میں ہمارے وارڈ میں چند افراد گھس آئے تو اپنے ایک عزیز کو دیکھنا چاہتے تھے جس کا انتقال ہوچکا تھا۔

مذکورہ شخص کو ہسپتال کے سرد خانے میں منتقل کردیا گیا تھا تاہم رجوع کرنے والے افراد نے ڈاکٹروں کو برابھلا کہنا شروع کردیا۔آخر کار گالم گلوچ پر اتر آئے تو نوبت ہاتھا پائی تک پہنچ گئی، انہوں نے ہم تینوں پر حملہ کردیا اور ہم میں سے ایک ڈاکٹر کو حملے کی وجہ سے شدید چوٹیں بھی آئی ہیں۔شور شرابا سن کو ہسپتال کے سیکیورٹی گارڈ نے مداخلت کرتے ہوئے ڈاکٹروں کو بچایا اور حملہ آوروں کو ہسپتال کے باہر لے گئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ واقعہ کا پولیس میں اندراج کرایا گیا ہے جبکہ وزارت صحت کے متعلقہ اداروں کو بھی اطلاع کی گئی ہے۔واضح رہے کہ وزارت صحت اور وزارت داخلہ کے ضوابط کے مطابق صحت عملے پر حملہ کرنا، اسے زبانی تشدد کا نشانہ بنانا قانون کی نظر میں جرم ہے۔اس پر دس لاکھ ریال جرمانہ اور دس سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

مکہ مکرمہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں