اسلام کی اولین عبادت گاہ مسجد قباء کی توسیع کے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا

اس توسیع کے بعد اب اس تاریخی مسجد میں بیک وقت 55 ہزار سے زائد افراد نماز ادا کر سکیں گے

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 20 اگست 2019 12:07

اسلام کی اولین عبادت گاہ مسجد قباء کی توسیع کے منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا
مکہ مکرمہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،20 اگست 2019ء) اسلام کی تاریخ کی پہلی مسجد جسے خود نبی کریم نے اپنے ہاتھوں سے تعمیر فرمایا، مسجد قُبا ہے جو اسلام کی اولین عبادت گاہ کا اعزاز بھی رکھتی ہے۔ مسجد قُباء میں نمازیوں کی گنجائش بڑھانے کے لیے حال ہی میں توسیعی منصوبے پر کام شروع کر دیا گیا ہے جس کے بعد یہاں پر اب بیک وقت 55 ہزار سے زائد نمازی عبادت کر سکیں گے۔

المدینہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اس توسیعی منصوبے پر اگلے چند روز میں کام شروع ہو جائے گا۔ یہ تاریخی مسجد چار کلومیٹر لمبے سُنہ روڈ کے ذریعے مسجد نبوی سے منسلک ہے۔ سُنہ روڈ کو مدینہ کی قدیم ترین گلیوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ اس روڈ پر مسجد نبوی کی جانب جانے اور وہاں سے واپس آنے والے راہگیروں کے لیے خصوصی راستے بنائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

مدینہ منورہ میں آنے والے زائرین مسجد نبوی کے بعد جس مسجد کی زیارت کی بہت زیادہ خواہش رکھتے ہیں، وہ یہی مسجد قُبا ہے۔ وہ اس مسجد میں نماز ادا کر کے نبی کریم سے اپنی عقیدت و محبت کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ زائرین اس مسجد کی زیارت کے دوران تصویریں بھی بناتے ہیں جنہیں وہ یادگار کے طور پر دُوسروں کو بھی دکھاتے ہیں۔ مصر سے تعلق رکھنے والے ایک حاجی احمد فتح نے کہا کہ یہ ایک بہت شان دار مقام ہے، جہاں پر مکّہ سے ہجرت کر کے آنے والے نبی کریم کا مدینہ والوں نے شاندار استقبال کیا تھا۔

احمد فتح نے کہا کہ اسلام کی اس ولین مسجد میں نماز ادا کر کے ایک بڑا ہی رُوح پرور تجربہ حاصل ہوا ہے۔ مدینہ کے مقدس مقامات میں سے اس مقام کی اپنی ہی اہمیت ہے۔ ماضی قُبا مسجد کھجور کے درختوں اور پھلوں کے باغات سے گھری ہوئی تھی۔ تاہم بعد میں شہر کی ترقی و توسیع کی خاطر باغات کو ختم کر کے اُن کی جگہ بلند و بالا عمارات تعمیر کر دی گئیں۔ مسجد قُبا میں صبح کے وقت بھی لوگوں کا تانتا بندھا رہتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

مدینہ منورہ میں شائع ہونے والی مزید خبریں