- Home
- International
- News
- تین دہائیوں سے شام میں رہنے والے سعودی شہری کو اپنی شہریت ثابت کرنا محال ہو گیا
تین دہائیوں سے شام میں رہنے والے سعودی شہری کو اپنی شہریت ثابت کرنا محال ہو گیا
27 سال سے شام میں رہنے والے سعودی شہری نے اپنی سعودی شہریت گنوا دی
سعدیہ عباس جمعہ 18 مئی 2018 14:20
(جاری ہے)
روالی نے بتایا کہ وہ شام میں اپنے پرانے پاسپورٹ اور شناختی کارڈ کے ذریعے گیا تھا جنکی معیاد ختم ہو گئی ہے اور وہ دوبارہ ان کی تجدید نہیں کروا پایا تھا ۔
تاہم وہ شام سے اردن گیا اور وہاں سے ریاست میں داخل ہوا لیکن وہاں سے وہ اپنے شناختی کارڈ کی تجدید نہ کروا پایا ۔ روالی کا کہنا ہے کہ اسنے ہمت نہ ہاری اور اپنی شکایت القریہ کے سول امور کے محکمے ، اسکے بعد الجوف اور پھر ریاض میں جمع کروائی لیکن سب بے کار گیا ۔ روالی نے کہا کہ میرے کاغذات ابھی بھی سول امور کے محکمے میں ایسے ہی پڑے ہیں اور سعودی ریاست ابھی بھی مجھے ریاست کا شہری ماننے سے انکاری ہے ۔ میرا خاندان انتہائی برے حال میں زندگی گزار رہا ہے اور ہمارے پاس اپنے آپ کو سعودی شہری ثابت کرنے کے لیے کوئی دستاویزات موجود نہیں ہیں ۔ ال روالی نے کہا کہ اسکے پاس کچھ کمزور سی دستاویزات ہیں جس سے یہ ثابت ہو سکتا ہے کہ وہ ایک سعودی شہری ہے۔ روالی نے کہا کہ اسکے پاس قرض لینے کی دستاویزات کی ایک کاپی ہے جو اسنے سعودی ریئل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ فاؤنڈیشن سے لیا تھا ، ایک گھر کے کاغذات ہیں جو کہ اسنے القریہ میں بنایا تھا ، سعودی کمرشل رجسٹریشن کی ایک کاپی اور سعودی عرب کے ایک قبیلے کے چیف کے دستخط شدہ کاغذات جو کہ ثابت کرتے ہیں کہ وہ ایک سعودی شہری ہے نہ کہ شامی شہری ہے ۔ 70 سالہ روالی سڑوک اور نظر کی کمزوری کی بیماری کے ساتھ دیگر بیماریوں میں مبتلا ہے اور اس کہنا ہے کہ کیا ایسا ممکن ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر ریاست میں داخل ہوسکے اور وہ تحقیقات کمیٹی سے سوال کر سکے کہ کیا وہ سعودی شہری ہے یا نہیں ۔ اس کے علاوہ روالی کو شام میں بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ دمشق ، بیروت اور امان کے سفارت خانوں نے بھی اسے سعودی شہری کی دستاویزات کی بنیاد پر ریاست میں داخل نہیں ہونے دیا اور تو اور دو ماہ پہلے اسنے شام سے سعودی عرب جانے کی کوشش کی تو سفارت خانے نے یہ کہہ کر بیروت میں اسکے کاغذات واپس بھیج دئیے کہ وہ سعودی شہری نہیں ہے اور اسکی دستاویزات بھی جعلی ہیں۔ اس کے بعد روالی نے الہدایۃ بارڈ پوائنٹ سے ریاست میں داخل ہونے کی کوشش کی تو اسکا پرانا پاسپورٹ تحویل میں لے لیا گیا اور جب القریہ سول دفاع محکمے سے اسنے رابطہ کیا تو اسے کہا گیا کہ اسکی دستاویزات سکاسکا میں ہیں ۔ مدینہ میں سول دفاع محکمے کے ترجمان محمد ال جاسر نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انھیں پتہ چلاہے کہ روالی کی شناختی دستاویزات جعلی ہیں ۔ تاہم وہ اس سارے واقعے کی تحقیق کر رہے ہیں ۔ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں
سعودیہ میں 255 کلو منشیات سمگلنگ کی کوشش ناکام
پاکستان اور سعودی عرب ہر محاذ پر شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے، وزیراعظم
سعودی عرب میں رمضان المبارک سے متعلق مساجد کیلئے ضوابط جاری
سعودی عرب کی خطے میں ای گورنمنٹ سروسز میں پہلی پوزیشن
پاکستان آرمی اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مشترکہ عسکری مشقیں
اردن کے ولی عہد کی سعودی اہلیہ شہزادی رجوہ کے والد کا انتقال ہوگیا
دنیا کے سب سے بڑے ڈینٹل ہسپتال کا ورلڈ ریکارڈ سعودی عرب کے نام
سعودی عرب سیاحتی شعبے میں سرفہرست قرار
پاکستان اور سعودیہ کے دفاعی شعبے میں تعاون کی یادداشتوں پر دستخط
سعودی عرب نے مقامی طور پر اسمبل شدہ نیا ’ہاک جیٹ‘ لانچ کردیا
سعودی عرب میں بنی جدید ترین سکیورٹی کار نمائش کیلئے پیش
سعودیہ میں ایک ہفتے میں 19 ہزار سے زائد غیرقانونی تارکین گرفتار
تازہ ترین انٹرنیشنل خبریں
-
زائرین کو 40 برس سے مفت چائے پلانے والے بزرگ کا انتقال
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
برج خلیفہ کے سامنے پانی ہی پانی
-
متحدہ عرب امارات طوفانی بارشوں کی زد میں، دبئی ائیرپورٹ پر درجنوں پروازیں منسوخ
-
سعودیہ میں 255 کلو منشیات سمگلنگ کی کوشش ناکام
-
ممتاز کاروباری و سماجی شخصیت رحمان اقبال کی جانب سے اپنے ورکرز اور پاک میڈیا جرنلسٹس فورم کے اعزاز میں پروقار افطار عشائیہ کا اہتمام
-
شہزادہ محمد بن سلمان کی وزیراعظم کیلئے افطار کی خصوصی دعوت
-
حرمین شریفین آنے والے زائرین کیلئے نئی ہدایت جاری
-
رمضان المبارک کی 27 ویں شب پر مسجد الحرام میں انسانوں کا سمندر امڈ آیا، تا حد نگاہ نمازی ہی نمازی نظر آئے
-
امارات میں فضائی مسافروں کیلئے عید پر رش سے بچاؤ کی ہدایات جاری
-
وزیراعظم کا منصب سنبھالنے کے بعد شہباز شریف کا پہلا غیر ملکی دورہ
-
"30 سیکنڈز تک زمین لرزتی رہی"