سعودی لڑکی اسلام سے مُرتد ہونے کے بعد مملکت سے فرار

18 سالہ رہاف محمد القُنون کو بنکاک ایئر پورٹ پر پکڑ لیا گیا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 7 جنوری 2019 12:23

سعودی لڑکی اسلام سے مُرتد ہونے کے بعد مملکت سے فرار
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7 جنوری 2019ء) تھائی لینڈ کے بینکاک ایئرپورٹ پر ایک سعودی لڑکی کو آسٹریلیا جانے سے روک دیا گیا۔ 18 سالہ رہاف محمد القنون نامی اس سعودی لڑکی کو اگلے چند گھنٹوں میں واپس اُس کے مُلک سعودی عرب ڈی پورٹ کر دیا جائے گا۔ رہاف کا کہنا تھا کہ میں بے حد خوف زدہ ہوں۔ کچھ سمجھ نہیں آ رہی کہ میں اس وقت کیا کروں۔ مجھے حالات سے لڑنا ہے، کیونکہ میں اپنی زندگی نہیں گنوانا چاہتی۔

سعودی لڑکی نے ایک اخبار کو بتایا کہ اُس نے اسلام سے کنارہ کشی اختیار کر لی اور اپنے سعودی والدین کے پاس سے بھاگ کر آسٹریلیا جانے کے لیے بنکاک پہنچی تھی مگر اُسے مزید آگے سفر کرنے سے روک دیا گیا ۔رہاف کے بنکاک ایئرپورٹ پہنچنے پر وہاں موجود ایک سعودی عہدے دار نے اُس کا پاسپورٹ ضبط کر لیا ۔

(جاری ہے)

کیونکہ اُس کے والد نے سعودی حکام کو سارے معاملے سے آگاہ کیا تھا کہ وہ اپنے ولی کی مرضی کے بغیر سفر کر رہی ہے جس کی سعودی قانون میں ممانعت ہے، جس پر بنکاک میں موجود سعودی حکام حرکت میں آ گئے اور لڑکی کے منصوبے کو ناکام بنا دیا۔

سعودی اہلکار کا کہنا تھا کہ یہ ایک خاندان کا نجی معاملہ ہے۔ بنکاک کے حکام کے مطابق لڑکی کو صبح سوا چار بجے دوبارہ ڈی پورٹ کر دیا جانا تھا۔ انسانی حقوق کے سرگرم کارکنان نے رہاف کا معاملہ سوشل میڈیا پر آنے کے بعد اُس کے حق میں زور شور سے آواز اُٹھانی شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں #SaveRahaf کے نام سے ہیش ٹیگ بھی بن چکا ہے۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں