ریاض: کارکنوں کو تنخواہیں بروقت ادا نہ کرنے والے کفیلوں کی شامت آ گئی

لیبر کورٹس کی جانب سے اداروں اور کفیلوں پر جرمانے عائد ہونا شروع

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعہ 18 جنوری 2019 12:52

ریاض: کارکنوں کو تنخواہیں بروقت ادا نہ کرنے والے کفیلوں کی شامت آ گئی
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 جنوری 2019ء) سعودی مملکت میں اب وہ ادارے اور کفیل جو اپنے ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیتے ہیں، یا بہت تاخیر سے ادا کرتے ہیں، اب وہ جرمانوں سے نہیں بچ سکیں گے۔ سعودی مملکت میں گزشتہ چند ماہ سے قائم لیبر کورٹس غیر مُلکی کارکنوں کے لیے بہت مددگارثابت ہو رہی ہیں۔ سعودی وزارت انصاف کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سعودی لیبر کورٹس کی جانب سے اُن کفیلوں، کمپنیوں اور اداروں پر جرمانے عائد ہونے شروع ہو گئے ہیں، جو اپنے کارکنوں کو تنخواہیں بروقت ادا نہیں کرتے۔

سعودی لیبر لاء کی شق نمبر 94 کے مطابق اگر لیبر کورٹ کو یہ ثبوت مل جائے کہ کسی ادارے یا کفیل نے کارکن کو اُس کی تنخواہ مقررہ وقت پر ادا نہیں کی یا کسی معقول وجہ کے بغیر تنخواہ دینے میں سُستی سے کام لیا جا رہے تو ایسی صورت میں ذمہ داروں پر غیر ادا شُدنہ تنخواہ سے دُگنی رقم تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

جس کے باعث کارکنوں کو ماضی میں تنخواہیں نہ مِلنے کے باعث اٹھائی جانے والی پریشانی سے نجات مِل جائے گی۔

اب کمپنیاں اور کفیل تنخواہ کی ادائیگی میں ٹال مٹول سے کام نہیں لیں گے۔ جس سے لیبر کورٹس میں تنخواہ کی عدم ادائیگی سے متعلق مقدمات میں بہت کمی آئے گی۔ ادارے اس نوعیت کے جرمانوں سے بچنے کے لیے اپنے بجٹ کے نظام میں بہتری لائیں گے اور معاملات لیبر کورٹس میں لانے سے پہلے ہی سُلجھ جائیں گے۔ بڑی تعداد میں لیبر کورٹس کے قیام کے باعث آجر حضرات اپنے کارکنان کے حقوق کی پامالی کا سوچ بھی نہیں سکیں گے۔ وزارت انصاف کے مطابق جرمانوں سے حاصل ہونے والی رقم افرادی قوت کے فروغ کے لیے قائم فنڈ میں جمع ہو گی جس سے اُن نجی اداروں کی مالی امداد کی جائیں گی جو اپنے ہاں بڑی تعداد میں سعودی خواتین و حضرات کو نوکریاں دیں گے۔

متعلقہ عنوان :

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں