سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والوں کو بھاری جرمانہ ہو گا

اس جُرم میں ملوث شخص کو چھ ماہ قید اور ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا ہو گی

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 6 فروری 2019 14:45

سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے والوں کو بھاری جرمانہ ہو گا
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6فروری 2019ء) سعودی محکمہ پاسپورٹ جوازات نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی شخص اقامہ و محنت اور سرحدی سلامتی سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب تارکین کو اپنے ہاں پناہ دے گا،یا نوکری دے گا، یا رہائش کی سہولت فراہم کرے گا تو اُسے چھ ماہ تک قید کی سزا دی جائے گی اس کے علاوہ ایک لاکھ ریال تک کا جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔

اگر اس نوعیت کی خلاف ورزی کسی غیر مُلکی کی جانب سے کی جاتی ہے تو اُسے سزا اور جرمانے کے علاوہ مملکت سے بے دخلی کی سزا بھی دی جائے گی۔ جوازات کی جانب سے تمام نجی اداروں کے مالکان کو بھی تنبیہ کی گئی ہے کہ اگر انہوں نے غیر قانونی تارکین میں سے کسی کو نوکری، رہائش یا پناہ میں سے کوئی بھی ایک سہولت فراہم کی تو اُس پر ایک لاکھ ریال کا جرمانہ عائد ہو گا۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ادارے کو پانچ برس تک نئے ویزوں کے اجراء سے محروم کر دیا جائے گا۔ ادارے کے خرچے پر اُس کی مقامی اخبارات میں تشہیر کی جائے گی۔ ادارے کے ذمہ دار کو ایک برس قید کی سزا ہو گی۔ جبکہ ڈائریکٹر غیر مُلکی ہونے کی صورت میں اسے بے دخل کردیا جائے گا۔ اگر کوئی ادارہ ایک سے زائد غیر مُلکی تارکین کو سہولتوں کی فراہمی میں ملوث پایا گیا تو اُسے تعداد کے تناسب سے جرمانوں کا سامنا کرنا ہو گا۔ واضح رہے کہ نومبر 2017ء سے لے کر اب تک مملکت میں غیر قانونی تارکین کے خلاف جاری آپریشن کے دوران 25 لاکھ سے زائد افراد پکڑے جا چکے ہیں۔ جن میں سات لاکھ کے قریب افراد کو اُن کے آبائی وطن بھیجا جا چکا ہے جبکہ لاکھوں افراد عارضی قید خانوں میں بند ہیں۔

متعلقہ عنوان :

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں