نیوزی لینڈ حملے میں زخمی سعودی نوجوان کی زندگی صدقے نے بچا لی

والد نے واقعے سے چند گھنٹے قبل بے چینی محسوس کر کے صدقہ دِیا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 18 مارچ 2019 15:51

نیوزی لینڈ حملے میں زخمی سعودی نوجوان کی زندگی صدقے نے بچا لی
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ 2019ء) نیوزی لینڈ میں آسٹریلوی دہشگرد کے ہاتھوں شہید ہونے والے مسلمانوں میں سعودی بھی شامل تھے۔ تاہم ایک سعودی نوجوان ایسا تھا جو دہشت گرد کی جانب سے برسائی جانے والی سینکڑوں گولیوں کی بوچھاڑ کے باوجود بچ گیا۔سعودی سفارت خانے کے ترجمان کی جانب سے بتایا گیا کہ اصیل الانصاری اس حملے میں زخمی ہوا تھا جس کی حالت اب بہتر بتائی جا رہی ہے اور چند دِنوں میں وہ مکمل صحت یاب ہو جائے گا۔

اصیل کے والد کی جانب سے سعودی نیوز ویب سائٹ سبق کو بتایا گیا ہے کہ اللہ کے فضل و کرم سے اُس کے بیٹے کی اس واقعے میں جان بال بال بچ گئی۔ اصیل کے والد کا کہنا ہے کہ اُسے یہی لگتا ہے کہ وقوعے سے چند گھنٹے قبل دیا اُس کی جانب سے دیا جانے والا صدقہ اُس کے بیٹے کی زندگی کو بچانے کا وسیلہ بن گیا ہے۔

(جاری ہے)

اصیل کے والد نے بتایا ’’ اس دہشت گردی کے واقعے سے چند گھنٹے قبل مجھے بے چینی سی محسوس ہوئی۔

میرے دِل نے مجھے کہا کہ کچھ کارِ خیر کرنا چاہیے۔ اس احساس کے ہاتھوں مغلوب ہو کر میں مذبح خانہ پہنچ گیا۔ جہاں میں نے ایک جانور خرید کر اُس کی قربانی کی اور ہمسایوں کو دوپہر کے کھانے پر مدعو کیا۔ اور پھر 6 گھنٹوں بعد مجھے سعودی دفتر خارجہ کی جانب سے فون آیا کہ تمہارا بیٹا نیوزی لینڈ کی اُس جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے موجود تھا جہاں آسٹریلوی دہشت گرد کی جانب سے بے گناہوں کا قتلِ عام کیا گیا ہے۔ لیکن اللہ کی مہربانی سے وہ زخمی ہونے کے باوجود زندہ بچ گیا ہے۔میرا خیال ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہی میرے دِل میں صدقے کا خیال ڈالا تھا، جس کی بدولت میرے بچے کی جان بچ گئی۔‘‘

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں