سعودی عرب میں نیا قانون نافذ، عوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکات پر جرمانہ ہوگا

عوامی مقامات پر غلط حرکات پر پانچ ہزار ریال کا جرمانہ ادا کرنا ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 25 مئی 2019 13:08

سعودی عرب میں نیا قانون نافذ، عوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکات پر جرمانہ ہوگا
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین،25 مئی 2019ء) سعودی عرب میں عوامی مقامات پراخلاق سے گری حرکات کو روکنے کے لیے آج سے قانون کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔ اس قانون کے مطابق ملک بھر میںعوامی مقامات پر غیر اخلاقی حرکات کی ممانعت ہو گی۔ اگر کوئی شخص ایسا کرتا پایا گیا تو اُس پر جرمانہ ہو گا، جس کی حد پانچ ہزار سعودی ریال تک ہو سکتی ہے۔ اگر کوئی شخص اس نوعیت کی غیر اخلاقی حرکت ایک سال کے اندر دوبارہ کرتا ہے تو اُس پر جرمانے کی رقم دُگنی کر دی جائے گی۔

اس نوعیت کے جرم میں سزا پانے والوں فیصلے کے خلاف خصوصی انتظامی عدالت سے رجوع کرنے کا حق ہو گا۔اس قانون میں درج شقوں میں واضح کیا گیا ہے کہ تمام افراد کو عوامی مقامات پر نظم و ضبط، اچھے برتاﺅکا مظاہرہ کرنا ہو گا اور اخلاقی و سماجی حدود و قیود کو مدنظر رکھنا ہو گا۔

(جاری ہے)

جبکہ کوئی بھی شخص عوامی مقام پر غیر مناسب لباس میں نہیں آئے گا اور نہ ہی اُس کا لباس ایسا ہو گا جس پر کوئی غیر مناسب تصویر، اشارہ ، الفاظ یا تاثرات درج ہوں ، جس سے عوامی احساسات و جذبات مجروح یا مشتعل ہوں۔

قانون کے مطابق کوئی بھی شخص عوامی مقامات کی دیواروں پر یا بسوں گاڑیوں پر متعلقہ حکام کی پیشگی اجازت کے بغیر کوئی تصویر کشی یا تحریر درج کرنے کا مجاز نہیں ہو گا۔ کوئی ایسی تحریر نہیں لکھی جا سکتی جس سے دُوسروں کے بنیادی حقوق متاثر ہوں ۔اس قانون کے مطابق بازار، کمرشل کمپلیکسز، ہوٹلز، ریسٹورنٹس، کیفیز، میوزیمز، تھیٹرز، سینما گھر، سٹیڈیمز، طبی و تعلیمی مراکز، نمائش گاہیں، پارکس، باغات، کلبز،شاہراہیں، گلیاں سڑکیں اور ساحلی مقامات کا شمار عوامی مقامات میں کیا جاتا ہے۔ ان مقامات پر کوئی بھی اخلاقیات کے منافی حرکت پر جرمانے کا سامنا کرنا ہو گا۔

ریاض میں شائع ہونے والی مزید خبریں